نظمیں October 6, 2024 0 Shares ڈائری تُو گوگل کی کھڑکی سے جھانکتی ہے اور میں گزرے برس کی ڈائری سے ! یہ ساری راتیں تیری میری بدن کے جادو سے بے خبر ہیں۔ گئے زمانے... نظمیں
نظمنی؎ September 29, 2024 0 Shares خوابوں کا موسم خوابوں کا اپنا موسم ہوتا ہے جب نیند کے جنگل میں کوئل کو کو کرتی ہے مرے خواب کی آنکھ کھلتی ہے پرانے گھر کے آنگن میں... نظمنی؎
نظمیں September 8, 2024 0 Shares بموقع یومِ اساتذہ پتھر کو ایک ہیرا بناتے ہیں یہ اُستاد محنت سے سب کو خوب پڑھاتے ہیں یہ اُستاد دل کی کلی چٹکتی ہے یوں ان کی صدا پر... نظمیں
نظم by Mir AjazنظمAugust 31, 2024 اِس کارِ خاص سے میاں کچھ فیض پائے بعد از طویل وقت بھیا! جاگ جایئے دید ے ہے جشنِ انتخاب اس کومنایئے کٹ جائے تاکہ زندگی کیف و نشاط میں…
نظمیں by Mir AjazنظمAugust 25, 2024 تضمینی غزل بر مصرع جگر مرادآبادی جملہ بدل دیا جبھی دل توڑ کر مجھے “یہ بات بھولنے کی نہیں عمر بھر مجھے” ہے بات تلخ لہجے میں ظالم نے یوں…
نظمیں by Mir AjazنظمAugust 17, 2024 وفورِ کیف تیرا حُسنِ فطرت ہے دیدنی یہی تیری شانِ جلال ہے اُٹھی جس بھی جانب نظر کوئی ہوئی طبع اُس کی نہال ہے کیا زمیں کے تیرے یہ نقش…
نظمیں by Mir AjazنظمAugust 11, 2024 “میں نے پرندے کو دیکھا” میں نے پرندے کو دیکھا گیتوں کے پنکھ لگائے بہار کی پہلی دستک پہ چہکتے ہوئے۔۔۔۔! میں نے پرندے کو دیکھا تپتے آنگن کی دھول…
نظمیں by Mir AjazنظمAugust 3, 2024 کب موت کس کو آئے خاکِ وطن کا شاعر اپنوں کو یہ بتائے بعدِ نشاطؔ شاعر ایسا بھی کوئی آئے شعر و ادب میں جس کا بالا مقام ہوگا باغِ…
نظمیں by Mir AjazنظمJuly 28, 2024 مُردہ ضمیر لوگ ہر شے کے دام دو سے دس عام ہو گئے ہرگام په دریوزہ گر خاص و عام ہو گئے مہنگائی کا ہر سمت وہ کہرام مچا ہے…
نظمیں by Mir AjazنظمJuly 20, 2024 شاعر ادیب و فلسفی شاعر، ادیب و فلسفی پیکر کمال ہیں بعد از مرگ بھی ہوتے یہ لازوال ہیں اِن کے خیال و فِکر سے تاباں ہے کائنات تکمیلِ زیست…
نظمیں by Mir AjazنظمJuly 7, 2024 ڈائری کا ایک صفہ ہوائیں خوشبو دار کبھی تھیں اب کے ہوگئی ہیں زہریلی ، سیاہ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔کثیف جہاں پرندے کو چونچ مارنی تھی وہاں وہ اپنے پیر مار رہا ہے جہاں…
نظمیں by Mir AjazنظمJune 30, 2024 وقت خاموش مسافر ہے وقت خاموش مسافر ہے بولتا نہیں ہے سنتا بھی نہیں کوئی آہٹ نہیں اسکے قدموں میں کوئی سرگوشی نہیں اترتی اس کے کانوں سے وقت کے…
نظم by Mir AjazنظمJune 23, 2024 پایۂ تکمیل کا رِخلقت آپ پہنچاتا ہے تُو جنسِ نازک کو ہوا میں رزق دے جاتا ہے تُو خُشک و تر میں جو بھی ہیں آباد جنسِ بیکراں خون کی…