نظمیں

عکسِ نُور

میں جانتا ہوں کہ
میری تحریر میں تمازت ہے
جو لگتا ہے کہ
میرے وجود کو بھسم کرکے رکھ دے گی۔
لیکن تیری عبادت میں
چاندنی رات کی ٹھنڈک اور طراوت تو ہے
جو زندگی کا احساس دِلاتی رہے گی۔

ڈاکٹر میر حسام الدین
گاندربل، کشمیر

راجہ نذرؔ بونیاری
ر
روشن بصر، راجہ نذرؔ، رخصت ہوئے
ا
اک پیکرِ علم و ہُنر، رخصت ہوئے
ج
جس سے ملے گھر اس کے دل میں کر گئے
ہ
ہوکر اجل کے ہمسفر، رخصت ہوئے
ن
نازک مزاج اُن سا کہاں اب پایئے
ذ
ذی شاں مُعلّم، دیدہ ور رخصت ہوئے
ر
رمز آشنا، اہلِ قلم کی شان تھے!
ب
بے لوث، ہمدم، چارہ گر، رخصت ہوئے
و
وہ نام کے راجہ نہ تھے، فیاض تھے
ن
نازاں تھے پھر بھی عجز پر، رُخصت ہوئے
ی
یاروں کے وہ اک یار تھے، دلدار تھے
ا
افسوس ہے اس مرگ پر، رخصت ہوئے
ر
راہِ وفا کے راہ رو، مشہور تھے
ی
یارب! ہو اُن سے درگذر، رخصت ہوئے

ایس حسن انظر
بمنہ سرینگر، کشمیر
موبائل نمبر؛9622678755