غزلیات

زندگی کیسے نبھائیں، یہ سمجھنا چاہئے بوجھ یہ کیسے اُٹھائیں، یہ سمجھنا چاہئے کہکشاں ساری ،یہ بحر و بر تھے تیرا کارواں اب فقط کالی گھٹائیں، یہ سمجھنا چاہئے یادِ…
خلوت کدے میں چاہ کے نا عکسِ غیر رکھ اپنے مکاں میں کوئی نہ اپنے بغیر رکھ پکی سڑک پہ دھوپ نے مرہم بچھا دیا تو آبلوں کا سوچ نہ…
نعت خوابیدہ مقدر کو جگانے میں لگے ہیں ہم روضۂ سرکار پہ جانے میں لگے ہیں اعدائے نبی آگ لگانے میں لگے ہیں ہم نادِ علی پڑھ کے بُجھانے میں…
ایک مُٹھی شام دے دو پیار کے دو گام دے دو گلاب گالوں کی تمتماہٹ نشیلی آنکھوں کے جام دے دو مرے اندر آئیو تم مجھ کو اپنا نام دے…
نیزے پہ لہو کی کوئی قیمت نہ ملے گی مقتول کو مرکے بھی رفاقت نہ ملے گی شکوہ نہ ملے کوئی شکایت نہ ملے گی شعروں میں کسی کے یہ…
آئینے میں اُتر گئے ہوتے ٹوٹ کے ہم بکھر گئے ہوتے زندگی کے بھی کچھ تقاضے ہیں ورنہ جاں سے گزر گئے ہوتے غم کی ہوتی مٹھاس ہے اپنی…
دل تجھ پہ فدا شوق سے دلدار کروں گا میں پاس ترے عشق کا اظہار کروں گا خود کو میں ترے واسطے ہوشیار کروں گا ہاں پیر کو بدھ ،…
رخُُِ دین کا نِکھار علی حیدرِ کرارؑ پتجھڑ میں ہیں بہار علی حیدرِ کرار مچھلی نے پڑھا نادِ علی تو تیر اِک چلا ساغر کےآر پار علی حیدرِ…
بھول جا عُشّاق اب اُردو زباں کو بھول جا مجھ سے کہتے ہیں مِرے احباب ماں کو بھول جا بھول جا عُشّاقؔ اب ’اردو‘ زباں کو بھول جا عصرِ…
ہیں فضلِ خدا تیری مخمور آنکھیں کہاں سب کو ملتی ہیں پُرنور آنکھیں فقط اپنی پلکوں کی جنبش کے دم پر جو کہتا ہو کہتی ہیں مشکور آنکھیں …