گول میںبنک میںناکام ڈکیتی | بنکوں میں چوری کی وارداتوں پر عوام سیخ پا

oplus_32

زاہد بشیر

گول//گول میں ایک بار پھرجموں وکشمیر بنک میں چوروں نے چوری کی وردات انجام دی تا ہم ان کے ہاتھ کچھ نہیں لگا ۔ نا معلوم چوروں نے عید کے بعد سنیچر اور اتوار کی لگا تار دو دنوں کی چھٹیوں کا فائدہ اُٹھاتے ہوئے بنک کی پیچھے کی جانب سے کھڑی کو توڑا اور اندر لگے ہوئے سی سی ٹی کیمروں کو توڑا اور اس دوران چوروں نے سیف کی جانب رخ کرتے ہوئے اس کمرے کا دروازہ بھی توڑا لیکن سیف کو یہ چور توڑ نہ سکے جس وجہ سے یہ چور صرف تور پھوڑ کرنے میں ہی کامیاب ہوئے ہیں ۔ لیکن یہاں یہ بات کسی تشویش سے کم نہیں ہے
کہ یہ اس بنک کی سال میں دو مرتبہ اس طرح کی چوریوں کی وارداتیں انجام دی گئیں اور وہیں اگر دیکھا جائے تو سب ڈویژن گول میں ایک سال کے اندر اندر بنکوں میں یہ چوتھی وردات ہے پہلے بھی چوروں نے اسی طرح کی واردات اسی بنک میں انجام دی تھی جس دوران چوروں نے کچھ رقم اڑا لی تھی اور پولیس نے نزدیک سے ہی کچھ اوزار بھی بر آمد کئے تھے جن کو چوروں نے دیواروں کو توڑ پھوڑ کرنے میں استعمال کیا تھا اور اس کے بعد سنگلدان میں بھی اسی طرح کی ناکام چوری کی واردات رونما ہوئی تھی اور دو ماہ قبل ہی جموں سنٹرل بنک شاخ گول میں چوروں نے ایک ناکام واردات انجام دی اور آج پھر سے اسی بنک کو لوٹنے کی کوشش کی تھی ۔ اگر چہ جموںو کشمیر پولیس نے ان چوری کی وارداتوں میں رپورٹ بھی درج کی تھی لیکن چوروں کو پکڑنے میں کامیاب نہیں رہی ۔ گول میں مقیم پیشہ ورطبقہ و مقامی شہریوں نے اس طرح سے لگا تار چوریو ں کی وارداتوں پر سخت تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بنکوں میں اس طرح کی چوروں نے یہ چوتھی واردات انجام دی ہے لیکن ابھی تک پولیس کسی بھی چور کو پکڑنے میں کامیاب نہیں ہوئی ہے ۔ انہوں نے پولیس سے مطالبہ کیا کہ وہ جلد از جلد ان چوروں کا سراغ لگا کر انہیں سلاخو ں کے پیچھے دھکیل دیں کیونکہ آئے روز چوریوں کی وارداتوں سے لوگوں میں کافی خوف پیدا ہوا ہے اور بنک میں نہ صرف لوگوں کے رقوم جمع ہیں بلکہ بہت سارے ضروری کاغذات بھی بنک کے ہی حوالے ہیں ۔لوگوں نے مزید کہا کہ جہاں پر جموںو کشمیر بنک اس وقت ہے یہاں پر چوروں کو آسانی سے اپنا کام بنتا ہے کیونکہ اس طرح کوئی بھی بنک نہیں ہے جہاں کی کھڑکیاں اور دیواریں محفوظ نہیں ہے ۔ لوگوں نے مزید کہا کہ جہاں آج کل پارلیمانی الیکشن کی خاطر سخت حفاظتی انتظامات کئے گئے ہیں وہیں اس طرح کی شبانہ چوری کی واردات سے اس حفاظتی انتظامات پر بھی سوالیہ نشان اُٹھتا ہے کہ انتی سخت حفاظتی انتظامات کے دوران بھی چور اپنی کرتوتوں سے نہیں باز نہیں آئے ہیں اس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ کسی نہ کسی طرح سے حفاظتی انتظامات کی بھی کمزوری ہے ۔