لال قلعہ کی فصیل سے وزیر اعظم کا نواں خطاب ۔75سال سے بھار ت نا قابل تسخیر،اگلے 25برسوں میں ملک کو ترقی کے پنکھ لگیں گے

بدعنوانی و اقرباء پروری دو بڑے چیلنج،ہمارا تنوع ہماری طاقت : نریندر مودی
نیوز ڈیسک

نئی دہلی // وزیر اعظم نرنیدر مودی نے کہا ہے کہ’آزادی کا امرت مہواتسو‘ شروع ہو چکا ہے اور نتائج لانے کیلئے ہر ایک کی کوشش کی ضرورت ہے، ملک کو آگے لے جانے کے لیے ’ٹیم انڈیا‘ کا مطالبہ کرتے ہوئے مسلسل نویں بار لال قلعہ کی فصیل سے قوم سے خطاب کرتے ہوئے مودی نے آزادی کے ہیروز کی ایک کہکشاں کو خراج عقیدت پیش کیا، جن میں مہاتما گاندھی، نیتا جی سبھاش چندر بوس، بابا صاحب امبیڈکر، ویر ساورکر، بھگت سنگھ، جواہر لال نہرو شامل ہیں۔
کرپشن
انہوں نے کہا کہ ہندوستان میں، جہاں لوگ غربت سے لڑ رہے ہیں، ہمیں کرپشن کے خلاف پوری طاقت سے لڑنے کی ضرورت ہے۔ مودی نے کہا کہ بدعنوانی اور اقربا پروری اس راہ میں رکاوٹ بن سکتی ہے جو ملک کو اگلے 25 سالوں میں حاصل کرنا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہمیں بدعنوان کے ساتھ ساتھ بدعنوانی کے خلاف بھی چوکنا رہنے کی ضرورت ہے۔ “صورتحال یہ ہے کہ کچھ لوگ جیل میں ہونے کے باوجود، بدعنوانی کے الزام میں سزا یافتہ تھے، پھر بھی سماجی طور پر قبول کیے گئے اور ان کی تعریف کی گئی، جب تک سماجی قبولیت کو ختم نہیں کیا جاتا تب تک بدعنوانی مکمل طور پر ختم نہیں ہوگی۔ مودی نے ’پریوارواد‘ (اقربا پروری) پر تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ کچھ لوگ اپنی ناجائز دولت کی حفاظت کے بارے میں فکر مند ہیں۔ ’’جب میں اقربا پروری کی بات کرتا ہوں تو میں صرف سیاست کی بات نہیں کرتا، سیاست کا رجحان معاشرے کے ہر ادارے اور شعبے میں داخل ہو چکا ہے، یہ براہ راست ہمارے ملک میں ٹیلنٹ کو متاثر کرتا ہے، ہمیں ہر ادارے میں ایسے اقربا پروری کے خلاف بیداری پیدا کرنی چاہیے،‘‘ ۔انہوں نے کہاکہ خاندانی سیاست صرف خاندان کے فائدے کے لیے ہے، ملک کے لیے نہیں۔ “لہٰذا، ہمیں ملک کو اقربا پروری کی سوچ سے نجات دلا کر اسے میرٹ پر مبنی معاشرے کی طرف دھکیلنا چاہیے۔وزیراعظم کا کہنا ہے کہ اقربا پروری سے لڑنا ان کا آئینی فرض ہے۔ مودی نے اپنی تقریر میں کہا، “میں نے آپ کے درمیان ہونے سے لے کر اپنی پوری سمجھ بوجھ کو سماج کے تمام طبقوں کو بااختیار بنانے، قطار میں آخری آدمی کے لیے کام کرنے کے مہاتما گاندھی کے خوابوں کو پورا کرنے کے لیے اپنی پوری کوشش کی ہے۔”ان کا کہنا ہے کہ ان آٹھ سالوں کی محنت نے ملک کی ایک ایسی طاقت کو ظاہر کیا ہے جو انہیں فخر سے بھر دیتی ہے۔”ہندوستان کا شعور ایک پرامید معاشرے کا ہے۔ ہمیں فخر ہے کہ معاشرے کے ہر طبقے میں خواہشات اپنے عروج پر ہیں۔ جب ایسا پرامید معاشرہ موجود ہو تو حکومتوں کو بھی ان خواہشات کو پورا کرنے کے لیے چھری کی دھار پر کام کرنا پڑتا ہے،‘‘ ۔ہمیں فخر ہے کہ خواہشات ہندوستان کے ہر گھر میں موجود ہیں۔ وہ کہتے ہیں کہ ہر شہری نئے ہندوستان کی ترقی سے پرجوش ہے۔
ہمارا تنوع ہماری طاقت
مودی نے اپنی تقریر میں کہا کہ ملک نے 14 اگست کو تقسیم کے ہولناک دن کے طور پر منایا، بھاری دل کے ساتھ ان تمام لوگوں کو یاد کیا جنہوں نے ملک سے اپنی محبت کے لیے مصائب برداشت کیے اور آزاد ہندوستان میں نئے سرے سے آغاز کرنے کے لیے ہمت کا مظاہرہ کیا۔ہمارا 75 سال کا سفر بہت سے اتار چڑھاؤ سے نشان زد ہے اور اس کے درمیان ہمارے ہم وطنوں نے بڑی کامیابیاں سمیٹیں، ناقابل تسخیر رہے۔ ہماری قوم نے ثابت کر دیا کہ ہمارے پاس اپنے تنوع سے آنے والی موروثی طاقت ہے، حب الوطنی کا مشترکہ دھاگہ ہندوستان کو غیر متزلزل بناتا ہے۔جب ہم آزادی کی جدوجہد کے آخری مراحل میں تھے تو بہت سے خدشات ظاہر کیے گئے تھے کہ بھارت خود کو تباہ کر دے گا، لیکن ہم نے جھوٹ بولنے والوں کو غلط ثابت کرنے کا عزم کر رکھا تھا۔ان کا کہنا ہے کہ خوراک کی حفاظت، جنگ، دہشت گردی اور قدرتی آفات کے مسائل تھے لیکن ہندوستان نے تمام مشکلات کے خلاف آگے بڑھا۔ ہمارا تنوع جسے ایک نقصان کے طور پر دیکھا جاتا ہے ایک ہمیشہ بہنے والی طاقت ہے۔
جئے انسندھان
مودی نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ ’جئے جوان، جئے کسان، جئے وگیان‘ کے بعد ہمیں ’جئے انسندھان‘ بھی کریں۔ انہوں نے ‘جئے انسندھان’ کا نیا نعرہ دیا، جس کا مقصد ملک کو خود انحصار بنانا اور مختلف شعبوں میں درآمدات پر انحصار کم کرنے کے لیے تحقیق کو فروغ دینا ہے۔ مودی نے کہا کہ ملک کو خود کفیل بنانے اور دیسی مصنوعات کو فروغ دینے کے لیے تحقیق پر زور دینا ضروری ہو گیا ہے۔
خواتین کی با اختیاری
انہوں نے کہا کہ خواتین کو احترام اور موقع دینے سے امرت کال کو نئے پنکھ لگیں گے۔ مودی نے کہا کہ خواتین ملک میں ایک طاقت کے طور پر سامنے آرہی ہے اور آئندہ 25 سالوں میں یہ طاقت ملک کی ترقی میں اہم کردار ادا کرنے والی ہے۔مودی نے کہا کہ ملک کی خوشحالی کے لئے خواتین کی طاقت کی توہین نہیں کرنے اور انہیں فخر کے ساتھ مواقع فراہم کرنے سے ملک کی ترقی کو رفتار ملے گے اور ‘امرت کال’ میں ملک کو آگے لے جانے کے لیے مزید پنکھ لگیں گے۔مودی نے کہا کہ وہ خواتین کی طاقت میں ترقی کی رفتار کو واضح طور پر دیکھ رہے ہیں اور وہ محسوس کرتے ہیں کہ اگر خواتین کو فخر اور احترام دیکر اس عمل سے جوڑا جائے تو اگلے 25 سالوں یعنی ملک کی آزادی کے 100 سال کے اس امرت کال میں قوم کی ترقی کو مزید پنکھ لگیں گے۔انہوں نے کہا کہ حکومت کا کام ملک کے عوام کو بجلی فراہم کرنا ہے لیکن شہری کا فرض ہے کہ وہ ضرورت کی بجلی خرچ کرے اور اسے بے کار خرچ نہ کرکے ہر یونٹ بچانے کی کوشش کرے۔ اسی طرح حکومت کا کام ہر گھر تک پانی پہنچانا ہے، لیکن پانی کی بربادی نہیں ہونی چاہیے، یہ ملک کے شہریوں کا فرض ہے۔ جس ملک کے شہری یہ فرائض سرانجام دیتے ہیں، وہ ملک یقیناً ترقی کی بلندی پر پہنچتا ہے۔

واگہ سرحد پر دورے روز
مٹھائیوں کے تحفوں کا تبادلہ
نیوز ڈیسک

امرتسر // بھارت کے یوم آزادی کے موقعہ پر واگہ سرحد پر ہندوپاک سیکورٹی فورسز کے مابین مٹھائیوں کے تحفوں کا دوسرے روز بھی تبادلہ ہوا۔ پاکستان کی یوم آزادی کے موقعہ پر 14اگست کو بھارت کی جانب سے پاکستانی رینجرز کے مقامی کمانڈر اور گیٹ پر تعینات اہلکاروں کو بی ایس ایف کے کمانڈر نے مٹھائیوں کے تحفے دیئے اور بدلے میں پاکستان نے بھی مٹھائیوں کے تحفے دیکردونوں جانب کے جوانوں نے ایک ساتھ فوٹو کھینچے ۔ بی ایس ایف نے پاکستانی جوانوں کو مبارک باد پیش بھی پیش کی۔پیر 15اگست کو بھارت کے یوم آزادی کے موقعہ پر اسی طرح کی تقریب منعقد ہوئی جس کے دوران پاکستان نے مبارک باد دی اور دونوں طرف سے ایک بار پھر مٹھائیوں کے تحفوں کا تبادلہ کیا گیا۔