اننت ناگ نشست پر چنائو کی ری شیڈولنگ سازش فیصلہ انتخابی عمل کیلئے نقصان دہ ثابت ہوگا:عمر /محبوبہ

عظمیٰ نیوز سروس+عشرت حسین بٹ

سرینگر+پونچھ//نیشنل کانفرنس نائب صدر عمر عبداللہ اور پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی نے الیکشن کمیشن آف انڈیا (ای سی آئی) کو اننت ناگ-راجوری نشست پر لوک سبھا انتخابات کے مجوزہ ری شیڈولنگ سے اجتناب کرنے کا انتباہ دیتے ہوئے کہاکہ ’’انتخابی پینل کو دوسری پارٹیوں کے خیالات پر بھی غور کرنا چاہیے‘۔پارٹی اُمیدوار میاں الطاف احمد کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے عمر عبداللہ نے کہا کہ بی جے پی اور ان کی ذیلی پارٹیاں، انتظامیہ اور الیکشن کمیشن کے ساتھ مل کر اننت ناگ-راجوری پارلیمانی سیٹ پر انتخابات کو مغل روڈ کی خراب حالت کا بہانہ بنا کر دوبارہ شیڈول کرنے کی سازش رچا رہی ہیں ۔انہوں نے کہا کہ ’’میں الیکشن کمیشن آف انڈیا سے اپیل اور متنبہ کرتا ہوں کہ اس طرح کے کسی بھی اقدام سے جموں و کشمیر میں انتخابی عمل کو نقصان پہنچے گا اور اس طرح کے کسی بھی اقدام کی اجازت نہیں دی جانی چاہیے۔‘‘ای سی آئی کے مکتوب پر عمر عبداللہ نے کہا کہ خط حیران کن ہے۔

 

وہاں وہ جماعتیں اور افراد ہیں جو وہاں الیکشن نہیں لڑ رہے ہیں۔ بی جے پی اور پی سی کا اس حلقے سے کوئی بھی اُمیدوار نہیں ہے ۔ محبوبہ مفتی نے سرنکوٹ میں ایک پریس کانفرنس میں کچھ سیاسی پارٹیوں کی طرف سے اننت ناگ – راجوری لوک سبھا سیٹ کے انتخابات موخر کرنے کے مطالبے پر اظہار تعجب کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ اس سلسلے میں الیکشن کمیشن کو مکتوب بھیجنے کا مقصد ان کو پارلیمنٹ سے دور رکھنا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ‘ایسا کرنے سے 1987 کے انتخابات کو دہرایا جائے گا جن انتخابات میں ہوئی دھاندلیوں کی وجہ سے جموں وکشمیر لہو لہان ہوا تھا’’۔انہوں نے الیکشن کمیشن سے گذارش کی کہ وہ اس طرح کا کوئی اقدام کرنے سے گریز کریں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ انتخابات مقررہ وقت پر ہی کروائے جائیں، وقت مقررہ پر انتخابات ملتوی کرنا عوام سے ووٹ کا حق چھننے کے مترادف ہے ۔ انتخابات کی تاریخ موخر کرنے کے مکتوب پر محبوبہ مفتی نے اظہار حیرانگی کرتے ہوئے کہا: ‘مجھے تعجب ہے کہ مغل روڈ کو وجہ بنا کر پولنگ موخر کرنے کے لئے الیکشن کمیشن کو خط لکھا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ میں خود اسی سڑک سے سفر کر کے آئی ،پہلے یہ سڑک مئی میں کھلتا تھا لیکن اس برس انتخابات کی وجہ سے 8 اپریل سے ہی کھلا ہوا ہے’۔انہوں نے کہا: ‘جن پارٹیوں نے یہ خط بھیجا ہے ان کو بی جے پی کی حمایت حاصل ہے، بی جے پی ایک مالدار پارٹی ہے وہ ووٹروں کے لئے جہاز استعمال کر سکتی ہیں، ان کا کہنا تھا کہ ہمارے پاس وسائل نہیں ہیں، ہمارے ورکر اپنے جیبوں سے پیسہ نکال کر الیکشن مہم چلاتے ہیں، ہمارے پاس جو کچھ تھا وہ ختم ہوگیا’۔ان کا کہنا تھا کہ ملک میں کبھی ایسا نہیں ہوا ہے کہ سڑک کی وجہ سے الیکشن موخر ہوئے ہوں۔