سرینگر کشتی سانحہ|| کمسن بچے کی لاش 11روز بعد بر آمد والدکے علاوہ ایک اور کم عمر طالب علم بدستورلاپتہ

 عظمیٰ نیوز سروس

سرینگر// سرینگر کے گنڈبل علاقے میں 11 دن قبل دریائے جہلم میں کشتی الٹنے کے بعد لاپتہ ہونے والے باپ بیٹے میں سے بیٹے کی لاش راج باغ کے قریب جمعہ کی دوپہر دریا سے نکالی گئی۔ کیندر ودھالیہ سکول بٹہ وارہ میںچوتھی جماعت میں زیر تعلیم10سالہ فازق شوکت کی لاش راجباغ میں اولڈ زیرو برج کے قریب برآمد ہوئی ۔ پولیس اور ایس ڈی آر ایف کی ریسکیو ٹیمیں لاپتہ باپ بیٹے کے علاوہ ایک اور سکولی بچے کو تلاش میں تھے، جس کے دوران انہیں اس وقت کامیابی حاصل ہوئے جب انہیں فاذق کی لاش ملی۔16 اپریل کو گنڈبل علاقے کے قریب کشتی الٹنے سے 6 افراد کی موت ہو گئی تھی، جب کہ تین لاپتہ ہو گئے تھے۔لاپتہ ہونے والوں میں باپ بیٹے شوکت احمد اور اسکے بیٹے حازق کے علاوہ ایک اور کمسن سکولی طالب علم فرحان وسیم بھی شامل ہیں۔پولیس نے بتایا کہ لاش کو طبی و قانونی کارروائیوں کے لیے ایس ایم ایچ ایس سرینگر منتقل کر دیا گیا جہاں سے لاش ورثا کے حوالے کی گئی۔ابھی بھی حاذق کا والد شوکت احمد اور بستی کا ایک اور کمسن طالب علم لاپتہ ہیں، جن کی تلاش جاری ہے۔ادھرحاذق شوکت کی لاش شام دیر گئے جونہی گنڈ بل لائی گئی تو پوری بستی میں ایک بار پھر ماتم کی صورتحال پیدا ہوئی۔ سینکڑوں مرد و زن گھروں سے باہر آئے اور ماتم کرنے لگے۔اسکے بعد سینکڑوں لوگوں کی موجودگی میں اسکی نماز جنازہ ادا کی گئی، آخری رسومات کی ادا ئیگی کے بعد انہیں پر نم آنکھوں سے سپرد خاک کیا گیا۔