امن کا سہرا لوگوں کے سر میر واعظ نے کبھی تشدد کی حمایت نہیں کی:بخاری

 عظمیٰ نیوز سروس

سرینگر// اپنی پارٹی نے پیر کوشہر خاص میں روڈ شو کا اہتمام کیا۔ پارٹی قائد سید الطاف بخاری کی قیادت میں یہ روڈ شو آستان عالیہ دستگیر صاحبؒ خانیار سے شروع ہوا اور زیارت نقشبند صاحب سے ہوتے ہوئے تاریخی جامع مسجد میں اختتام ہوا۔ بخاری نے جامع مسجد میں حاضری دی۔اس موقعے پر انہوں نے شہر خاص کی عظمتِ رفتہ کی بحالی کے اپنے عزم کا اظہار کرتے ہوئے کہا، میں وعدہ کرتا ہوں کہ جب اپنی پارٹی کو عوامی منڈیٹ حاصل ہوگا تو وہ ترجیحی بنیادوں پر شہر خاص، جو صدیوں پرانی شاندار ثقافت اور تہذیب کا گہوارہ رہا ہے، کی عظمت رفتہ بحال کرنے کے اقدامات کرے گی۔بخاری نے کہا کہ آج کی اس تقریب کو کوئی سیاسی سرگرمی نہ سمجھا جائے۔ میں اپنے ساتھیوں کے ساتھ تاریخی جامع مسجد میں سجدہ ریز ہونے آیا ہوں۔ یہ مسجد روز قیامت تک قائم رہے گی اور اس مقدس مقام پر ہم عہد کرتے ہیں کہ ہم سچائی کی سیاست پر مرتے دم تک قائم و دائم رہیں گے۔ بخاری نے کہا کہ ایک دینی مبلغ کی حیثیت سے میرواعظ عمر فاروق کا قد جموں کشمیر کے کسی بھی سیاسی رہنما سے بلند ہے۔ اس خاندان نے جموں کشمیر کے معاشرے کی رہنمائی اور عوام کی دینی تربیت کرنے میں ایک تاریخی کردار ادا کیا ہے۔ میر واعظ نے کبھی کشمیر میں تشدد کی حمایت نہیں کی۔ درحقیقت، وہ اور ان کا خاندان تشدد سے متاثر ہوا ہے۔ بخاری نے ترال میں ایک جلسہ ے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ اپنی پارٹی ایک روشن مستقبل کے لیے جموں و کشمیر کا منظر نامہ بدل دے گی۔ انہوں نے کہا کہ لوگوں نے چاربرسوںسے جموں و کشمیر میں امن و سکون برقرار رکھا ہے، اور مجھے یقین ہے کہ جموں کشمیر کو اس امن و استحکام کے معاشی اور سیاسی فوائد حاصل ہونگے۔انہوں نے کہاکہ پورے جموں کشمیر کو تشدد کے ایک طویل دور کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ ہم نے گزشتہ تین دہائیوں کے دوران جگہ جگہ ہلاکتیں اور تباہی دیکھی لیکن ترال ان مقامات میں شامل ہے، جہاں کے لوگوں کو سب سے زیادہ جانی و مالی نقصان اٹھانا پڑا۔ لیکن میں لوگوں کو مبارکباد پیش کرتا ہوں جنہوں نے گزشتہ چند سالوں کے دوران، خاص طور پر 5 اگست 2019 کے بعد یہاں امن و سکون کے لیے اپنی کوششیں کیں۔ مجھے یقین ہے کہ لوگ امن کے معاشی اور سیاسی فوائد حاصل کریں گے۔