جموں و کشمیر میں سلامتی صورتحال پر جائزہ میٹنگ علیحدگی پسند عناصر کیخلاف زیر و ٹالرنس اپنائی جائے:امیت شاہ

نیوز ڈیسک

سرینگر// مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے بارہمولہ سے سرینگر میں جموں و کشمیر کی سیکورٹی صورتحال کا ایک میٹنگ میں جائزہ لیا۔لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا اور حکومت ہند کے دیگر سینئر افسران بشمول فوج، سی اے پی ایف، جموں و کشمیر پولیس اور جموں و کشمیر حکومت نے میٹنگ میں شرکت کی۔مرکزی وزیر داخلہ نے سیکورٹی فورسز اور پولیس سے کہا کہ وہ فعال طور پر مربوط انسداد دہشت گردی آپریشنز کریں، تاکہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے خوشحال اور پرامن جموں و کشمیر کے وژن کو پورا کیا جا سکے۔ امت شاہ نے گلی کوچوں کو تشدد سے پاک رکھنے اور قانون کی حکمرانی کو نمایاں طور پر بحال کرنے کے لیے سیکورٹی ایجنسیوں اور مرکز کے زیر انتظام جموں و کشمیر کی انتظامیہ کی کوششوں کی تعریف کی۔ یوم آزادی کی تقریبات کے دوران ‘ہر گھر ترنگا’ مہم نے بے مثال جوش و خروش کی ایک نئی سطح کو دیکھا۔وزیر داخلہ نے ہدایت کی کہ سیکورٹی گرڈ کو مزید مضبوط کیا جائے تاکہ دہشت گردوں اور علیحدگی پسندوں کا خوف نہ ہو۔

 

انہوں نے سیکورٹی گرڈ کے کام کاج کا جائزہ لیا اور گزشتہ میٹنگوں میں سیکورٹی ایجنڈے کے مختلف نکات پر ہونے والی پیش رفت کا جائزہ لیا تاکہ دہشت گردی کے واقعات کو کم کیا جا سکے اور نظام پر علیحدگی پسند نیٹ ورک کا قلع قمع کیا جا سکے۔مرکزی وزیر داخلہ نے سیکورٹی فورسز اور پولیس کو دہشت گردی کا صفایا کرنے کے لیے انتہائی پیچیدہ اور منصوبہ بند انسداد دہشت گردی کارروائیوں کے ذریعے مربوط کوششوں کو جاری رکھنے کی تلقین کی۔ یو اے پی اے کے تحت درج مقدمات کا بھی جائزہ لیا گیا اور اس بات پر زور دیا گیا کہ تفتیش بروقت اور موثر ہونی چاہیے۔ متعلقہ ایجنسیوں کو جانچ کے معیار کو یقینی بنانے کے لیے صلاحیتوں کو بہتر بنانے پر کام کرنا چاہیے۔ مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ دہشت گردی کا ماحولیاتی نظام جس میں ایسے عناصر شامل ہیں جو دہشت گرد علیحدگی پسند مہم کو عام آدمی کی بھلائی کو نقصان پہنچانے میں مدد دیتے ہیں، اس کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں اور اسے برقرار رکھتے ہیں، کو مکمل طور پر ختم کرنے کی ضرورت ہے۔

 

۔.19تجارتی، صنعتی و ٹرانسپورٹ انجمنوں کے وفود ملاقی
ہر شعبے کیلئے مالیاتی پیکیج کا مطالبہ
بلال فرقانی

سرینگر// وزیر داخلہ امیت شاہ کے ساتھ19 تجارتی انجمنوں نے راج بھون سرینگر میں ملاقات کی۔ یہ ملاقاتیں منگل کی رات دیر تک جاری رہیں۔ ٹرانسپورٹروں، میوہ اورسیاحت سے جڑے تاجروں،ہوٹل مالکان،ٹریڈرس اور صنعت کاروںنے مرکزی وزیر داخلہ سے ملاقاتیں کیں۔ ٹرانسپورٹروں نے جامع اقتصادی پیکیج اور شہر کے پارمپورہ سے بس اڈے کو واپس بٹہ مالو منتقل کرنے جبکہ میوہ تاجروں نے سرینگر جموں شاہراہ پر میوہ گاڑیوں کی بلا خلل نقل و حرکت سمیت7نکات پر مشتمل مطالبات پیش کئے۔

 

امیت شاہ کے ساتھ میوہ تاجروں کی ملاقات کے دوران وزیر داخلہ کو باور کرایا گیا کہ سرینگر جموں شاہراہ،جو جموں کشمیر کا بھارت کے ساتھ واحد زمینی راستہ ہے،پر دہائیوں سے تعمیراتی کام چل رہا ہے تاہم ابھی تک اس کو مکمل نہیں کیا گیا ہے۔ میوہ تاجروں کا کہنا تھا کہ اس وقت میوہ کا سیزن ہے تاہم سرینگر جموں شاہراہ کے بند ہونے کے نتیجے میں میو ہ بر وقت منڈیوں تک نہیں پہنچ رہا ہے،جس کے نتیجے میں تاجروں کو نقصانات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔کشمیر ویلی فروٹ گرورس و ڈیلرس یونین کے صدر بشیر احمد بشیر نے کہا کہ میٹنگ کے دوران وزیر داخلہ کو مغل روڑ کو قومی شاہراہ قرار دینے اور پیر کی گلی پر ٹنل تعمیر کرنے کی درخواست کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ امیت شاہ سے فصل بیمہ اسکیم کے نفاذ کے علاوہ مارکیٹنگ انٹرونشن اسکیم کو متعارف کرنے کی بھی درخواست کی گئی۔ بشیر احمد بشیر نے کہا کہ مرکزی وزیر داخلہ کو با ضابطہ طور پر یاداشت بھی پیش کی گئی جس میں کارڈ بورڈ پیٹوں کو’جی ایس ٹی‘ سے مستثنیٰ رکھنے کے علاوہ معیاری اور وافر مقدار میں جراثیم کش و کیڑے مار ادویات دستیاب رکھنے کی استدعا کی گئی۔

 

ٹرانسپورٹروں نے ملاقات کے دوران ٹرانسپورٹ شعبے کو درپیش مسائل پرتبادلہ خیال کیا۔ ٹرانسپورٹروں نے سرینگر کے پارمپورہ سے بس اڈے کو واپس بٹہ مالو منتقل کرنے اور تمام طرح کی گاڑیوں پر حالیہ ٹیکسوں کے اضافے کے فیصلے کو جموں کشمیر میں واپس لینے کا مطالبہ کیا۔کشمیر ٹرانسپورٹ ویلفیئر ایسو سی ایشن کے جنرل سیکریٹری شیخ محمد یوسف نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ وزیر داخلہ کے میٹنگ اطمینان بخش رہی کیونکہ انہوں نے اصولی طور پر پارمپورہ سے بٹہ مالو میں بس اڈے کو منتقل کرنے پر اتفاق کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ میٹنگ کے دوران وزیر داخلہ کو آگاہ کیا گیا کہ پارمپورہ میں بس اڈہ منتقل کرنے سے جہاں مسافروں کو کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا،وہی ٹرانسپورٹروں کے علاوہ اس سے جڑے دکانداروں اور دیگر لوگوں کو بس اڈے کی منتقلی سے کافی خسارہ اٹھانا پڑا ہے۔ شیخ محمد یوسف نے مزید کہا کہ ٹرانسپورٹروں نے جموں کشمیر میں ٹرانسپورٹ کو صنعت کا درجہ دینے کی بھی وکالت کی جبکہ جامع اقتصادی پیکیج کی واگزاری پر بھی زور دیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ مرکزی وزیر داخلہ کو تمام گاڑیوں کے فٹنس ٹیکس میں حالیہ اضافے کے احکامات کو بھی واپس لینے کی درخواست کی گئی۔ شیخ نے بتایا کہ وزیر داخلہ نے یقین دہانی کرائی کہ ٹرانسپورٹروں کے مطالبات کو زیر گور لایا جائے گا۔ وزیر داخلہ سے بٹہ مالو ٹریڈ یونین،کشمیر ،پشمینہ آرگنائزیشن،ہوٹیلرس ایسو سی ایشن،،ایکو ٹوارزم،ایڈوینچر ٹوارزم،ٹورازم الائنس،کشمیر چیمبر آف انڈسٹریز اور چیمبر آف انڈسٹریزکے نمائندوں نے ملاقات کی۔