جموں وکشمیر میں دو پہیہ گاڑیوں کے حادثات میں تشویشناک اضافہ موٹرسائیکل اموات 37فیصد|| بغیر ہیلمٹ 18سے 45سال کی عمر کے لوگوں کی شرح67فیصد

 پر ویز احمد

سرینگر //چونکہ عوامی نقل و حمل کی غیر موجودگی میں دو پہیہ گاڑیاں زیادہ مقبول ہو رہی ہیں، ان میں شامل سڑک حادثات کی تعداد بھی بڑھ رہی ہے۔ پچھلے سال سڑک حادثات میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک تہائی سے زیادہ 37%دو پہیے والے لوگ تھے۔ اکتوبر میں سڑک کی نقل و حمل اور شاہراہوں کی مرکزی وزارت کی ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ زیادہ حادثات اور اموات ناقص لائسنسنگ قوانین، تربیت نہ ہونے، ناقص سڑکوں اور غیر محفوظ ہیلمٹ کے نتیجے میں ہو رہی ہیں۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ صرف ہیلمٹ کا درست استعمال مہلک چوٹوں کے خطرے کو 42 فیصد اور سر کی چوٹوں میں 69فیصد تک کم کر سکتا ہے۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بدقسمتی سے، سب سے زیادہ متاثر ہونے والی عمرسڑک حادثات کا گروپ 18-45 سال ہے، جو کل حادثاتی اموات کا تقریباً 67فیصد بنتا ہے۔ مردوں میں حادثات کی شرح 83%)) اورخواتین 17%))سے زیادہ تھی۔5 فیصد متاثرین زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسے، جن میں سے 45 فیصدموقع پر ہی دم توڑ گئے۔ریجنل ٹرانسپورٹ اتھارٹی جموںکشمیر کے اعدادوشمار کے مطابق12 لاکھ سے زیادہ نئی رجسٹریشن کے ساتھ، جموں و کشمیر میں دو پہیہ گاڑیوں میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔

 

قیمتوں میں اضافے کے باوجود جموں و کشمیر میں دو پہیہ گاڑیوں کی فروخت میں اضافہ ہوا ہے۔علاقائی ٹرانسپورٹ آفس کے پاس دستیاب معلومات سے پتہ چلتا ہے کہ 2022 کے آغاز سے مارچ2023 تک، جموں و کشمیر نے سڑکوں پر 81031 دو پہیہ گاڑیوں کی رجسٹریشن دیکھی۔سرینگر شہر 2022 میں سڑکوں پر 12088 نئے دو پہیہ گاڑیوں کی فروخت کے ساتھ شماریاتی چارٹ میں سرفہرست ہے۔ اس رجحان کے بعد شمالی کشمیر کا ضلع بارہمولہ ہے جہاں مارچ 2023 تک 3236 نئی بائک اور اسکوٹیز کی رجسٹریشن ہوئی جبکہ ضلع اننت ناگ میں دو پہیوں کی 3068 نئی رجسٹریشن ہوئی۔اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ ضلع بڈگام میں 2569 نئی بائک اور اسکوٹی رجسٹر کی گئی ہیں۔عہدیداروں نے انکشاف کیا کہ جموں خطہ میں بھی فروخت میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔”جموں خطہ میں، سال 2022 تک 53052 نئے دو پہیہ گاڑیوں کی رجسٹریشن ہوئی ہے۔ آسان دستیابی اور کم مالی بوجھ کی وجہ سے لوگ بائک اور اسکوٹی کو ترجیح دیتے ہیں۔” ریجنل ٹرانسپورٹ آفس کے پاس دستیاب مجموعی اعداد و شمار کے مطابق کشمیر میں مارچ 2023 تک 428912 رجسٹریشن ریکارڈ کیے گئے جبکہ جموں شہر میں 597400 رجسٹریشن ریکارڈ کیے گئے۔حکام نے بتایا کہ جموں خطہ میں کل 864679 دو پہیہ گاڑیاں رجسٹر کی گئی ہیں۔ جموں و کشمیر میں دو پہیہ گاڑیوں کی 1293591 رجسٹریشن ہوئی ہے۔”ہم نے دو پہیوں کی خریداری کے لیے قرضوں کی مانگ میں کافی اضافہ دیکھا ہے۔ اسکوٹی طالب علموں خصوصا لڑکیوں کے درمیان ٹرانسپورٹ کا پسندیدہ ذریعہ بن چکی ہے۔ اس لیے پچھلے کئی سالوں میں اسکوٹیز کی فروخت میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ بینکوں سے قرضوں کی دستیابی نے اسے ایک آسانی سے سستی آپشن بنا دیا ہے” ۔سرینگر شہر میںکل 196727 نئے دو پہیہ گاڑیوں کی رجسٹریشن ہوئی ہے جس کے بعد اننت ناگ میں 49089 ، ضلع بارہمولہ میں 41846 اور ضلع بڈگام میں 38804 نئے دو پہیہ گاڑیوں کی رجسٹریشن ہوئی۔تحقیق کے مطابق دو پہیہ گاڑیوں کے بیڑے میں تیزی سے اضافے کے نتیجے میں موٹرسائیکل کے حادثات کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہوگیا ہے۔ پچھلے سال، بھارت میں 2.12 کروڑ دو پہیہ گاڑیاں فروخت ہوئیں اور سالانہ فروخت 2.66 فیصد کی شرح نمو کے ساتھ 2025 تک 2.66 کروڑ یونٹ تک پہنچنے کا امکان ہے۔