ڈی سی ڈوڈہ نے جل جیون مشن پروجیکٹ کی تکمیل کا جائزہ لیا صارفین کو فراہم ہونے والے پانی کی باقاعدگی سے جانچ پر زور

نیوز ڈیسک

ڈوڈہ//ڈپٹی کمشنر ڈوڈہ، وکاس شرما نے سنیچر کو جل جیون مشن پر ضلع سطح پر عمل آوری کمیٹی کی میٹنگ کی صدارت کی جس میں پروجیکٹوں پر عملدرآمد اور نظرثانی شدہ ضلع ایکشن پلان کی پیش رفت کا جائزہ لیا۔ اسی دوران کمیٹی کو بتایا گیا کہ جے جے ایم کے تحت تمام نظرثانی شدہ 186 اسکیموں کو ٹینڈر کیا جاچکا ہے، جبکہ 7 پروجیکٹوں پر کام شروع کیا گیا ہے۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ 160 ٹینڈر شدہ اسکیموں کی تاریخیں ناقص رسپانس کی وجہ سے بڑھا دی گئی ہیں، جبکہ باقی 26 اسکیموں کا کام جن میں مطلوبہ رسپانس موصول ہوا ہے، جلد عملدرآمد کے لیے الاٹ کردیا جائے گا۔فلٹریشن پلانٹس کے حوالے سے بتایا گیا کہ تمام 390 سکیموں کے ٹینڈر ہو چکے ہیں اور ناقص رسپانس کی وجہ سے آخری تاریخوں میں توسیع کر دی گئی ہے۔ بور ویلز کے لیے تمام 06 اسکیموں کو ٹینڈر کیا جاچکا ہے۔ مزید بتایا گیا کہ پمپس، سٹیبلائزرز اور دیگر آلات کی بروقت خریداری کے لیے متعلقہ افراد کو تفصیلات سے آگاہ کر دیا گیا ہے۔ڈی سی نے ایل جی کے دفتر سے موصول ہونے والی عوامی شکایات کے جواب میں کی گئی کارروائی کا بھی جائزہ لیا۔ انہوں نے محکمہ کو ہدایت کی کہ شکایات کا بروقت اور مؤثر طریقے سے جواب دیا جائے تاکہ معیاری نمٹانے کو یقینی بنایا جا سکے اور ایل جی کے دفتر میں متعلقہ حلقوں کو جواب دیا جائے۔آئی ای سی کی سرگرمیوں کا جائزہ لیتے ہوئے، گرامین وکاس ٹرسٹ کے انچارج نے بتایا کہ 80 گاؤں کے ساتھ الاٹ شدہ دونوں کلسٹروں میں تمام پانی سمیٹیاں تشکیل دی گئی ہیں۔ میٹنگ میں بتایا گیا کہ باقاعدہ گرام سبھا منعقد کی جا رہی ہیں، 13000 لوگوں کا ڈیٹا اکٹھا کیا گیا ہے اور دونوں کلسٹروں میں باقاعدہ بیداری پروگرام چلائے جا رہے ہیں۔گرامین وکاس ٹرسٹ کے عہدیداروں سے کہا گیا کہ وہ نظر آنے والی آئی ای سی سرگرمیاں بشمول ہورڈنگس، گنگلس، بینرز اور سوشل میڈیا کا استعمال کریں۔ایس ای، جل شکتی محکمہ نے کمیٹی کو مطلع کیا کہ باقی تین کلسٹروں کے لیے این جی اوز/ٹرسٹوں کو آئی ای سی کی الاٹمنٹ کے لیے ٹینڈرز جاری کیے گئے ہیں اور ان میں سے دو کلسٹرز جلد ہی اہل بولی دہندگان کو الاٹ کیے جائیں گے۔لوگوں کو فراہم کیے جانے والے پانی کے معیار کا پتہ لگانے اور اسے بہتر بنانے کے لیے تکنیکی عملے کی مدد سے گرام سبھا میں ترجیحاً گرام سبھا میں پانی کے مجموعی معیار کو جانچنے کے لیے ہدایات جاری کی گئیں۔ انہوں نے متعلقہ افراد کو جے جے ایم کے تحت ہونے والی پیش رفت اور جاری اسکیموں کے بارے میں ہر پیر کو رپورٹ کرنے کی ہدایت دی۔