اندروال کے دیہات میں بجلی کا ترسیلی نظام مکمل مفلوج ترسیلی لائنیں عارضی کھمبوں کیساتھ آویزاں ،صارفین پریشانی میں مبتلا

 عاصف بٹ

کشتواڑ //کشتواڑ جہاں پورے یوٹی میں انتظامیہ بجلی نظام کو بہتر بنانے کے بلندو بانگ دعوے کرتی ہے تاہم کئی ایک ایسے مقامات بھی ہیں جہاں پر بجلی کا ترسیلی نظام مکمل مفلوج ہو کررہ گیا ہے جس کی وجہ سے عام لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے ۔ضلع کشتواڑ جسے بجلی کا مرکز کہاجارہا ہے جسے ملک کی مختلف ریاستوں کو بجلی فراہم کی جاتی ہے لیکن وہی اسی ضلع کے بیشتر علاقہ جات کی عوام اس دورجدید میں بھی بجلی کے ناقص نظام سے پریشان ہے۔ ضلع کشتواڑ کے حلقہ اندروال کی رھال علاقہ کی عوام بجلی کے ناقص نظام سے سخت پریشان ہیں ۔صارفین نے بتایا کہ پچیس گھروں پر مشتمل علاقہ کی آبادی ہے جہاں ہر گھر میں میٹر لگے ہوے ہیں اور ہر ماہ ان سے کرایہ کے نام پر موٹی رقم وصولی جاتی ہے لیکن باجود اسکے غیر معیاری بجلی فراہم کی جاتی ہے۔سابقہ وارڈ ممبر غلام محمد نے بتایا کہ سال 2007میں علاقے کو بجلی فراہم کی گی لیکن آج تک بجلی کا نظام سرسبز درختوں و عارضی کھمبوں کے سہارے ہے اور اسے ددرست نہیں کیاجارہا ہے ۔انہوں نے بتایا کہ اگرچہ کئی مرتبہ ضلع انتظامیہ و متعلقہ محکمہ کی نوٹس میں معاملہ لایاگیا لیکن کوئی مثبت قدم اٹھایا ہی نہیں کیا ہے ۔اگرچہ ضلع ترقیاتی کمشنر نے ایک سال قبل یقین دہانی کرائی تھی کہ پندرہ روزکے اندر بجلی کا نظان درست کیا جائیگالیکن ایک سال گزرجانے کے بعد بھی حالت جوکے تو بنے ہوے ہیں۔امتیاز احمد نے بتایاکہ ہر ماہ ان سے کرایہ لیاجاتاہے لیکن اسکے برعکس غیر معیاری بجلی فراہم کی جاتی ہے علاقہ میں بجلی کی ترسیلی لائنیںعارضی کھمبوں و درختوں کے ساتھ لٹکی ہوئی ہیںجسے ہروقت ہمارے مال مویشیوں و جان کا خطرہ لاحق رہتاہے شام ہوتے ہی بجلی غائب ہوجاتی ہے اور لوگ اندھیرے میں کھانا کھانے پر مجبور ہیں۔ مشتاق احمد نے بتایا کہ الیکشن کے وقت حکمران ووٹ کی غرض سے آتے ہیں اور ہمارے ساتھ تعمیر و ترقی کے بلند دعوئے کئے جاتے ہیں لیکن اسکے بعد کوئی دھیان ہی نہیں دیتا ۔صارفین نے جموں وکشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر انتظامیہ سے اپیل کرتے ہوئے کہا دیہی علاقوں میں بجلی کا ترسیلی نظام بہتر بنایا جائے تاکہ عام لوگوں کی پریشانی ختم ہو سکے ۔