غرقآبی واقعات| حافظ قرآن سمیت 3 افرادلقمۂ اجل

عارف بلوچ+عازم جان

اننت ناگ+بانڈی پورہ// اننت ناگ اور بانڈی پورہ اضلاع میں دو نوجوان غرقآب ہوئے۔پولیس کے مطابق بجبہاڑہ میں ایک مزدور جمعہ کو دریائے جہلم سے ریت نکال رہا تھا کہ وہ پھسل کر ڈوب گیا۔انہوں نے بتایا کہ واقعہ پیش آتے ہی پولیس اور مقامی لوگوں نے ریسکیو آپریشن شروع کر دیا اور سخت کوششوں کے بعد مذکورہ مزدور کو بے ہوشی کے عالم میں بازیاب کیا گیا۔ان کا کہنا تھا کہ مذکورہ مزدور کو نزدیکی ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں ڈاکٹروں نے اس کو مردہ قرار دیا۔متوفی مزدور کی شناخت خلیل احمد چوہان ولد عبدالرحیم چوہان ساکن آرہامہ کوکرناگ کے بطورہوئی ۔پولیس نے لاش کو قانونی و طبی لوازمات کی ادائیگی کے بعد تجہیز و تدفین کے لئے لواحقین کے حوالے کیا ۔

اس دوران ویر ناگ میں 14سالہ حافظ قرآن نالہ ساندرن میں ڈوب کر لقمہ اجل بن گیا۔ ویری ناگ علاقے میں اس وقت کہرام مچ گیا جب نہانے کے دوران 14 سالہ حافظ قرآن ثاقب احمد بڈھانہ ولد بلال احمدساکن گوری ناڈ نالہ ساندرن میں بنے گہرے کھڈے میں نہانے کے دوران غرقآب ہوگیا۔عینی شاہدین کے مطابق حافظ قرآن نماز جمعہ سے قبل اپنے دوستوں کے ہمراہ نہانے کیلئے نالہ ساندرن گیا جس دوران یہ حادثہ پیش آیا۔اگر چہ بچے کو ہسپتال منتقل کیا گیا تاہم ڈاکٹروں نے اس سے مردہ قرار دیا۔ عوامی حلقوں کہنا ہے کہ نالہ ساندرن میں دن رات غیر قانونی طور سے ریت بجری نکالنے کے باعث گہرے کھڈے بن چکے ہیں جن میں پانی جمع ہوچکا ہے اور اب حادثات پیش آرہے ہیں۔

 

ادھربانڈی پورہ کے لہروال پورہ گاوئں میں جمعہ کو ایک نوجوان لڑکا ولر جھیل میں ڈوب کر لقمہ اجل بن گیا۔ مظفر نامی لڑکا اس وقت ڈوب کر ہلاک ہو گیا جب وہ اپنے مویشیوں کو لہروال پورہ میں ولر جھیل کے کنارے ایک ندی کے اوپر سے پار کرنے کی کوشش کر رہا تھا۔انہوں نے کہا کہ تین لڑکے اپنے مویشیوں کو پار کرانے کی کوشش کر رہے تھے جو کہ ولر جھیل سے مل جاتی ہے جب یہ واقعہ پیش آیا۔ انہوں نے کہا کہ تینوں لڑکے ندی میں ڈوب گئے تاہم ان میں سے دو کو بچا لیا گیا جبکہ مظفر ڈوب گیا۔ مظفر کی لاش بعد میں مقامی لوگوں اور پولیس کی کوششوں سے نکالی گئی اور طبی قانونی کارروائیوں کے بعد اہل خانہ کے حوالے کر دی گئی۔