شاہراہ پر بحالی کا کام جاری، مغل روڈ کلیئر ۔600گاڑیاں نکال دی گئیں، 1400بدستور درماندہ

محمد تسکین

بانہال//جموں سرینگر قومی شاہراہ جمعرات کو مسلسل تیسرے دن بھی بند رہی جب کہ رام بن اور بانہال کے درمیان شاہراہ کو بحال کر کےکشمیر جانے والی 600 سے زیادہ پھنسے ہوئی گاڑیوں کو کلیئر کیا گیا۔موسلا دھار بارش کی وجہ سے مٹی کے تودے گرنے کی وجہ سے منگل کی شام سے بند ہونے والی شاہراہ پر پھنسی ہوئی باقی 1,400 گاڑیوں کو نکالنے کی کوششیں جاری ہیں۔ڈپٹی کمشنر، رام بن، مسرت اسلام، جوشاہراہ کھولنے کی کارروائی کی ذاتی طور پر نگرانی کر رہے ہیں، نے کہا کہ شاہراہ پر 30 میں سے 25 لینڈ سلائیڈنگ اور مٹی کے تودے صاف کر دیئے گئے ہیں۔رام بن اور ادھم پور اضلاع میں 33 مقامات پر مٹی کے تودے اور پتھرگرنے کی وجہ سے شاہراہ کو بند کر دیا گیا تھا، اس کے علاوہ 150 فٹ لمبی سڑک کی پٹی اور ہائی وے پر زیر تعمیر پل شدید بارشوں کی وجہ سے آنے والے سیلاب کی وجہ سے بند ہو گیا تھا۔ٹریفک حکام نے بتایا”بانہال رامبن سیکٹر میں پانچ سے چھ بند مقامات پر بحالی کا کام جاری ہے۔ اس سیکٹر میں دیر شام تک بحالی متوقع ہے”۔

 

انہوں نے کہا کہ مغل روڈ، جو جموں خطہ کے جڑواں پونچھ راجوری اضلاع کو جنوبی کشمیر کے شوپیان ضلع سے جوڑتی ہے، کو بھی شدید بارشوں کی وجہ سے لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے دو دن تک بند رہنے کے بعد ٹریفک کے لیے کھول دیا گیا۔جموں سری نگر قومی شاہراہ پر ٹریفک کی جلد بحالی کو یقینی بنانے کے لیے کوششیں تیز کر دی گئی ہیں۔ سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس شبیر احمد ملک نے بتایا کہ سڑک کو منگل کی شام کو بند ہونے کے بعد سے دو درجن سے زیادہ مقامات پر پتھرگرنے کی وجہ سے، مٹی کے تودے اور دیگر رکاوٹوں سے صاف کر دیا گیا ۔انہوں نے کہا کہ پنتھیال اور بانہال کے درمیان پھنسے ہوئے 600 سے زیادہ ٹرک اور مسافر گاڑیوں کو کلیئر کر کے کشمیر میں اپنی منزلوں پر پہنچا دیا گیا ، جبکہ باقی 1400 گاڑیوں کو نکالنے کی کوششیں جاری ہیں۔

 

ملک نے کہا، “سڑک صاف کرنے کی کارروائی باقی چھ مقامات پر جنگی بنیادوں پر چل رہی ہے جس میں سمرولی (ضلع ادھم پور) کے قریب دوال پل اور کیلا موڑ، سیتا رام پسی ،مروگ اور بیٹری چشمہ (رام بن میں) شامل ہیں۔انہوں نے کہا کہ روڈ کلیئرنس ایجنسیوں نے افرادی قوت اور مشینوں کولگا دیا ہے اور شام دیر گئے یا جمعہ کی صبح تک سڑک ٹریفک کے لیے بحال ہونے کا امکان ہے۔انہوںنے کہا کہ پھنسے ہوئے گاڑیوں کو ترجیح دی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ چونکہ شاہراہ ٹریفک کے لیے بدستور بند ہے، اس لیے پھنسے ہوئے مسافروں کو خوراک اور طبی سہولیات فراہم کی گئی ہیں۔ ڈپٹی کمشنر ادہمپور کریتیکا جوتسنہ نے سمرولی میں شاہراہ کی بحالی کے کام کا جائزہ لینے کے بعد بتایا کہ مشینری اور افرادی قوت شدومد سے کام پر لگی ہوئی ہے لیکن شاہراہ کی یکطرفہ بحالی کے امکانات جمعہ کو ہی ممکن دکھائی دے رہے ہیں۔ شاہراہ کی بحالی پر معمور تعمیراتی کمپنیوں نے ابھی تک بیٹری چشمہ کے مقام پرملبے میں پھنسے 8 ٹرکوں کو باہر نہیں نکالا ہے اور ناہی کیلاموڑ کے مقام پر فورلین ٹنل کے اندر اور باہر پڑے بھاری ملبے کو صاف کرنے میں کامیابی حاصل کی ہے۔