شاہراہ دوسرے روز بھی بند،1100میوہ گاڑیاں قاضی گنڈ میں درماندہ، 2روز کے دوران 7ہزار جموں روانہ ۔ 3روز بعد ضروری اشیاء سے لدھی 5000گاڑیاں سرینگر روانہ،SSP ہائی وے تبدیل، پولیس ہیڈکوارٹر کیساتھ منسلک

محمد تسکین+عارف بلوچ

بانہال +قاضی گنڈ// رام بن کے مہاڑ علاقے میں پتھرگرنے کی وجہ سے جموں سرینگر شاہراہ پر مجموعی طور پردوسرے روز بھی ٹریفک کی نقل و حرکت معطل رہی ۔ٹریفک حکام نے کہا کہ گذشتہ 24گھنٹوں کے دوران شاہراہ پر 9گھنٹے تک گاڑیوں کی آمد و رفت بند رہی۔بدھ کو 3روز کی بندش کے بعد تیل اور گیس لیجانے والی قریب 5000گاڑیوں کو سرینگر کی طرف چھوڑ دیا گیا جو مہاڑ سے رام بن سیکٹر تک کے راستے کو دیر رات گئے تک عبور کررہی تھیں۔ادھر شاہراہ پر مسلسل گاڑیوں کی بندش کا سنیدہ نوٹس لیتے ہوئے جموں کشمیر انتظامیہ نے ایس ایس پی قومی شاہراہ کو تبدیل کر کے پولیس ہیڈکوارٹر کیساتھ منسلک کردیا ہے۔دریں اثناء ٹریفک حکام نے نئی ایڈوائزری جاری کرتے ہوئے شاہراہ کی مرمت کیلئے کوئی ڈیڈ لائن مقرر نہیں کی ہے۔پہلی ایڈوائزری میں 22ستمبر کو حکام نے شاہراہ کی مخصوص مقامات پر کشادگی اور ضروری مرمت کیلئے 5روز مقرر کئے تھے، لیکن ایسا ممکن نہیں ہوپایا، جس کے بعد شاہراہ کی شبانہ مرمت کیلئے کوئی ٹائم فریم نہیں رکھا گیا ہے، بلکہ اس میں توسیع کردی گئی ہے۔

 

ٹریفک حکام نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ منگل کی شام پانچ بجے سے بدھ کی شام5بجے تک 24گھنٹوں کے دورانیہ میں شاہراہ 9گھنٹے تک بند رہی۔انہوں نے کہا کہ رام بن کے نزدیک مہاڑ علاقے میں گرتے پتھروں کی وجہ سے شاہراہ منگل کی صبح سے ہی بند ہوئی تاہم دیر شام پتھر گرنا بند ہونے کے بعد میوہ گاڑیاں اور دیگر مسافر ٹریفک کو نکالا گیا۔ بدھ کے روز شاہراہ پر مہاڑ میں تعمیراتی کمپنیوں کو مرمت کا کام انجام دینے کیلئے صبح سات بجے تک کے مخصوص اوقات کے بعد شاہراہ پر پتھر گرنے کا سلسلہ جاری رہا، جس کے باعث گاڑیوں کی آمد و رفت ممکن نہیں ہوسکی۔ شاہراہ بند ہونے کی وجہ سے ادہمپور سے وادی آنے والے مال بردار ٹرکوں کو مختلف مقامات پر روک دیا گیا،جبکہ سینکڑوں مسافر گاڑیاں بھی درماندہ رہیں۔ بدھ کی شام پانچ بجے کے بعد پہلے سرینگر س جموں کی طرف جانے والی فوجی کانوائے کو نکالا گیا جس کے بعد پچھلے 3روز کے بعد وادی کیلئے ضروری اشیاء لیجانے والی قریب 5000گاڑیوں کو جانے کی اجازت دی گئی۔ڈیزل، پیٹرول، مٹی کا تیل اور رسوئی گیس لیجانے والی گاڑیاں رات دیر گئے تک وادی کی طرف روانہ ہورہی تھیں۔ٹریفک حکام کے مطابق ناشری سے مہاڑ تک یکطرفہ ٹریفک چل رہا ہے جس کی وجہ سے شاہراہ پر گاڑیوں کی آسان آمد و رفت ممکن نہیں ہورہی ہے۔حکام نے مزید بتایا کہ بدھ کو دوسرے روز شاہراہ بند ہونے کے باعث وادی سے باہر کی منڈیوں تک جانے والے میوہ ٹرکوں کو چلنے کی اجازت نہیں دی گئی اور قاضی گنڈ میں بدھ کی شام قریب 9بجے تک1100میوہ ٹرک کھڑے تھے، جن میں ایک ایک کر کے اضافہ ہورہا تھاتاہم پیر اور منگل کو میوہ سے لدی قریب7ہزار گاڑیوں کو جموں کیلئے روانہ کیا گیا۔ادھر شاہراہ کی صورتحال کے پس منظر میں ایس ایس پی ٹریفک نیشنل ہائی وے رام بن شبیر احمد ملک کو تبدیل کرکے جموں و کشمیر پولیس ہیڈکوارٹر کے ساتھ منسلک کیا گیا ہے جبکہ ایس ایس پی رام بن موہیتا شرما کو اسکا اضافی چارج سونپا گیا ہے۔