رہبر کھیل اساتدہ ،جل شکتی و اسٹیٹس محکمہ کے عارضی ملازمین کا جموں میںاحتجاج

نیوز ڈیسک
جموں//سرمائی راجدھانی جموں میں رہبر کھیل اساتذہ ،اسٹیٹس محکمہ و جل شکتی محکمہ کے ڈیلی ویجروں نے مطالبات منوانے کے سلسلے میں سڑکوں پرآ کراحتجاجی مظاہرے کئے اور الزام لگایاکہ جموںو کشمیر انتظامیہ نے بات چیت کے دوران سات دنوں کے اندر اندر مطالبات کوپورا کرنے کایقین دالایاتھا،سات ماہ کاعرصہ گزر گیاکوئی کارروائی عمل میں نہیں لائی گئی ۔ رہبر کھیل اساتذہ و جل شکتی اور اسٹیٹس محکمہ کے عارضی ملازمین عرصہ دراز سے سرمائی راجدھانی جموں میں اپنے مطالبات منوانے کے ضمن میں سراپااحتجاج ہیں او ر سینکڑوں کی تعدادمیں رہبر کھیل ملازمین بھارتیہ جنتا پارٹی دفتر کے باہرپچھلے دو ماہ سے دھرنے پربیٹھے ہے ۔اس دوران سنیچر کو محکمہ جل شکتی کے عارضی ملازمین نے جموں میں مورچہ سنبھالتے ہوئے سڑکوں پرآ کراحتجاجی مظاہرے کئے۔ بڑی تعداد میں عارضی ملازمین دھرنے پربیٹھ گئے اور سرکار کے خلاف نعرہ بازی کی۔ اس دوران پولیس نے احتجاج کرنے والے درجنوں عارضی ملازمین کی گرفتاریاں عمل میں لائی۔ احتجاج کرنے والے ملازمین نے ذررائع ابلاغ کے ساتھ گفتگوکے دوران کہاکہ مطالبات منانے کے سلسلے میں انہوںنے کئی بار جموںو کشمیر انتظامی کونسل کے ساتھ بات چیت کی او رجب جموںو کشمیرکے ایل جی منوج سنہاکے ساتھ ان کی بات چیت ہوئی تو ایل جی نے انہیں یقین دالایاتھاکہ سات دنوں کے اندر اندر ان کے مسئلے کوحل کیاجائیگا تاہم سات ماہ کاعرصہ گزر گیا جموںو کشمیر انتظامیہ نے کسی بھی طرح کی کارروائی عمل میں لاکر عارضی ملازمین کوراحت نہیں پہنچائی ۔احتجاج کرنے والوں کے مطابق وہ دانے دانے کوترس رہے ہیں ان کے بچوں کی تعلیم متاثر ہورہی ہے بیماروں کاعلاج نہیں ہوپارہاہے برسوں سے وہ جل شکتی تعلیم زراعت اور دوسرے اداروں میں بحثیت ڈیلی ویجرکنٹریکچول بنیادوں اور نیڈ بیس پراپنی خدمات انجام دے رہے ہے۔ اداروں کی جانب سے وقت پران کی اجرتیں واگزار نہیں کی جارہی ہے جسکے نتیجے میں انہیں معاشی اور اقتصادی بدحالی سے گزرنا پڑرہاہے، تنگ آ مدو جنگ آمد کے مسداق احتجاج کے بغیران کے پاس کوئی چارہ نہیں رہاہے اب سرکار ان کے مسئلے کواگر فوری طور پرحل ناکرے تو وہ وسیع تر بنیادوں پر احتجاج کرنے کیلئے کوئی عار محسوس نہیں کرینگے۔ احتجاج کرنے والوں نے جموںو کشمیرکے ایل جی سے مطالبہ کیاکہ انسانی بنیاد پران کے مسائل حل کرنے کے لئے اقدامات اٹھائے جائے تاکہ انہیں ذہنی پریشانیوں سے نجات مل سکے ۔