کشمیر کے تحفظ میں نہرو اور شیخ عبداللہ کے ناگزیر کردار کو قوم فراموش نہیں کر سکتی: رتن لال

عظمیٰ نیوز سروس

جموں//قوم ہندوستان کے پہلے وزیر اعظم جواہر لعل نہرو اور شیر کشمیر شیخ محمد عبداللہ کے ناگزیر کردار کو فراموش نہیں کر سکتی جو کہ ملک کے مشکل دور میں سابقہ ریاست کی سالمیت اور خودمختاری کو چوروں سے بچانے میں ادا کیا گیا تھا۔ان خیالات کا اظہارجموں و کشمیر نیشنل کانفرنس کے صوبائی صدر رتن لال گپتا نے پارلیمانی انتخابات کی مہم کے دوران اپنے خطاب میں کیا ۔وادی کی موجودہ صورتحال کیلئے نیشنل کانفرنس کو ذمہ دار ٹھہرانے کے لئے اننت ناگ- راجوری حلقہ سے پارلیمانی انتخاب لڑنے والے بی جے پی کی بی ٹیم کے ایک رہنما کے بیان پر سخت ردعمل ظاہر کرتے ہوئے این سی کے سینئر لیڈر نے حالیہ منفی مہم کے بارے میں گہری مایوسی کا اظہار کیا ہے۔ بی جے پی اسپانسر پارٹیوں کو چار آنے والے پارلیمانی انتخابات میں اپنی شکست کا خوف ہے۔صوبائی صدر نے اس بات پر زور دیا کہ شیخ محمد عبداللہ ایک ایسی شخصیت ہیں جنہیں لوگوں نے بہت پسند کیا ہے، ان کے دلوں میں ایک گہرا مقام ہے۔ نیشنل کانفرنس کے ساتھ ساتھ کانگریس پارٹی جموں و کشمیر میں جمہوریت کے لئے مسلسل کھڑی رہی ہے۔ 1990 سے 1996 کے دوران جب جمہوری نظام غائب تھا، یہ این سی اور اس کی قیادت تھی جس نے پارٹی کے سینکڑوں سرشار کارکنوں کی جانوں کی قیمت پر بھی خطے میں جمہوریت کی بحالی کے لئے انتھک محنت کی۔اس وقت کے وزیر اعظم ایچ وی دیوے گوڑا کی طرف سے جموں و کشمیر میں جمہوریت کو بحال کرنے والے ڈاکٹر فاروق عبداللہ کے پرتپاک استقبال کو یاد کرتے ہوئے گپتا نے اس لمحے کی اہمیت کو اجاگر کیا۔ دیوے گوڑا نے اس وقت ریاست کے وزیر اعلیٰ کے طور پر ڈاکٹر فاروق عبداللہ کی حلف برداری کی تقریب میں شرکت کے لئے خصوصی طور پر جموں و کشمیر کا دورہ کیا تھا۔انہوں نے کہا کہ ہندوستان نے 1947 میں آزادی حاصل کی، لیکن اس وقت ملک کے پاس اتنے وسائل نہیں تھے۔ جواہر لال نہرو اور کانگریس پارٹی کی قیادت میں ہندوستان نے جدید خطوط پر نمایاں ترقی کی۔انہوں نے کہا کہ شیخ محمد عبداللہ کی وراثت کے بعد سابق ریاست میں نیشنل کانفرنس کے دور حکومت میں ڈاکٹر فاروق عبداللہ اور عمر عبداللہ کی قیادت میں جموں و کشمیر کی ترقی جاری رہی۔ انہوں نے اپنے شیر کشمیر کے وژن کو آگے بڑھایا اور عام عوام کی ترقی اور بہبود کے لئے کام کیا۔