دفعہ 370 منسوخی چیلنج کرنا غلطی تھی | انڈیا بلاک بحالی کاوعدہ کرے تو چنائو نہیں لڑونگا : سجاد

عظمیٰ نیوز سروس

سرینگر// پیپلز کانفرنس سربراہ سجاد لون نے کہا ہے کہ آرٹیکل 370 کی منسوخی کو سپریم کورٹ میں چیلنج کرنا ایک غلطی ہو سکتی ہے لیکن ایسا نہ کرنے سے جموں و کشمیر کی مرکزی دھارے کی جماعتوں کے لیے سیاسی طور پر حالات مزید خراب ہوتے۔ سجاد لون نے کہاکہ نیشنل کانفرنس جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کو بحال کرنے کی بات کرکے لوگوں کو “بیوقوف” بنا رہی ہے۔ لون نے کہا کہ این سی ’ انڈیا‘بلاک کا ایک جزو ہے، اگر پارٹی اپوزیشن گروپ کو عوامی طور پر دفعہ 370 کو بحال کرنے کا عہد کرتی ہے، تو وہ چنائو نہیں لڑیں گے۔لون نے کہا کہ اگر مرکزی دھارے کی پارٹیاں

قانونی راستہ اختیار کرنے سے دور رہتیں تو مرکز کسی کو بھی اس کیس کو سپریم کورٹ میں لے جانے کے لیے تیار کر سکتا تھا۔لون نے کہا”میں نہیں جانتا، یہ ہو سکتا ہے،” جب یہ پوچھا گیا کہ کیا عدالت سے رجوع کرنا ایک غلطی تھی کیونکہ فیصلے نے خصوصی درجہ واپس حاصل کرنے کا تقریبا کوئی امکان نہیں چھوڑا ہے۔لون نے کہا کہ مرکز کسی کو بھی اس کیس کو عدالت میں لے جانے کی ترغیب دے سکتا تھا اور اگر جموں و کشمیر میں مرکزی دھارے کی پارٹیاں قانونی چارہ جوئی سے دور رہتیں تو اس سے ان کے لیے سیاسی طور پر حالات مزید خراب ہوتے۔” وہ عدالت جانے کے لیے کسی کو منتخب کرتے ہیں عدالتی فیصلہ حاصل کرنا اتنا مشکل نہیں ہے۔ ہمارے دور رہنے سے ہمارے گھر میں سیاسی طور پر حالات مزید خراب ہوتے‘‘۔انہوں نے کہا کہ انہیں یقین ہے کہ جموں و کشمیر کے لوگوں کی آواز پارلیمنٹ میں گونجنی چاہئے۔ انہوں نے کہا “میں ایمانداری سے مانتا ہوں کہ جموں و کشمیر کے لوگ اس بات کے مستحق ہیں کہ 2019 کے بعد ان کی آواز سنی جائے۔ اگر میں منتخب ہوا تو میں (وہ)آواز بنوں گا‘‘۔