جنسی تناسب میں کمی نقصان دہ انسدادی قانون پر سختی سے عمل در آمد کرنے کی سیکریٹری صحت کی ہدایت

جموں//سیکرٹری صحت و طبی تعلیم بھوپندر کمار نے کل کنونشن سینٹر کنال روڈ جموں میں پی سی اینڈ پی اینڈ ڈی ٹی ایکٹ 1994کی مؤثر عمل آوری پر نیشنل ہیلتھ مشن جموںوکشمیر کے زیر اہتمام ایک روزہ اورنٹیشن ورکشاپ کی صدارت کی۔ بھوپندر کمار نے خطاب کرتے ہوئے’ پی سی اینڈ پی این ڈی ٹی ایکٹ ‘کی مؤثر عمل آوری کی اہمیت پر زور دیا۔ اُنہوں نے کہا کہ بچوں کی جنس کا تناسب کسی بھی معاشرے کی سماجی صحت کا ایک اہم اِشارہ ہے اور جنس کے تناسب میں کسی بھی قسم کی کمی خطے کی آبادی کے لئے نقصان دہ ثابت ہوسکتی ہے جو بالآخر بنی نوع اِنسان کے پورے نظام کو عدم توازن کا شکار کرسکتی ہے۔اُنہوں نے کہا کہ صحت مند بچوں کی جنس کا تناسب قائم کرنے اور جنس کے اِنتخاب کے خطرے کو کم کرنے کے لئے پری کنسیپشن اور پری نیٹل ڈائیگنوسٹک ٹیکنیکس ( جنسی اِنتخاب کی ممانعت ) ایکٹ 1994 کی عمل آوری کے طریقہ کار کو ہر سطح پر مضبوط کرنے کی ضرورت ہے ۔

 

 

اُنہوں نے اَفسران پر مزید زور دیا کہ وہ اِس بات کو یقینی بنائیں کہ ایکٹ کی خلاف ورزی پہلے نہ ہو اور اِ س سلسلے میں کسی بھی خلاف ورزی پر سختی سے نمٹا جائے گا۔اُنہوںے نے تمام غیر قانونی طریقوں کو روکنے کے لئے ایک مضبوط طریقہ کار تیار کرنے پر زور دیا۔ اُنہوں نے کہاکہ ہر سطح پر ریگولیٹری باڈیزاورکمیٹیوںکے باقاعدہ اجلاس منعقد کئے جائیں۔ اِس موقعہ پر مشن ڈائریکٹر نیشنل ہیلتھ مشن جموںوکشمیر آیوشی سوڈان نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پی سی اینڈ پی این ڈی ٹی ایکٹ کے تحت ایک متعین ریگولیٹری میکانزم قائم کیا گیا ہے او رتمام سطحوں پر ریگولیٹری باڈیز اور کمیٹیاں تشکیل دی گئی ہیں۔ اِن کمیٹیوں کوبشمول یوٹی سپروائزری بورڈ، یوٹی سطح کی ٹاسک فورس، ڈویژنل ایڈوائزری کمیٹیاں، ڈویڑنل اتھارٹیزاورضلعی اتھارٹیز کو پی سی اینڈ پی این ڈی ٹی ایکٹ کی عمل آوری کے طریقہ کار کو مضبوط بنانے کا کام سونپا گیا ہے۔ورکشاپ کے دوران لیڈ کنسلٹنٹ جنس اور پی این ڈی ٹی ، مرکزی ایم او ایچ اینڈ ایف ڈبلیو عفت حامد اور ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ سروسز ہریانہ کے کنسلٹنٹ ڈاکٹر سروج اگروال ریسورس پرسن تھے جنہوں نے پی سی اینڈ پی این ڈی ٹی کے مختلف ایکٹ کے مختلف پہلوؤں، قواعد، ریکارڈ کی دیکھ ریکھ،تلاشی ، ضبطی اِختیارات،سپریم کورٹ کی ہدایات اور دیگر اہم خدشات کے بارے میں تفصیلی پاور پوائنٹ پرزنٹیشن پیش کی۔