بغیر اجازت سوشل میڈیا پر ڈی جی پی، دیگر افسران کی تصاویر پوسٹ کرنا قابلِ سزا جرم: پولیس

File Image

عظمیٰ ویب ڈیسک

سرینگر// جموں و کشمیر پولیس نے بدھ کے روز عام لوگوں سے اپیل کی کہ وہ شرارتی افراد سے ہوشیار رہیں۔ پولیس نے کہا کہ بغیر اجازت کے سوشل میڈیا پر ڈی جی پی، دیگر افسران کے ساتھ اپنی تصاویر پوسٹ کرنا “مجرمانہ اور قابل سزا جرم ہے”۔
پولیس ترجمان نے کہا کہ یہ بات سامنے آئی ہے کہ کچھ افراد جن کے پاس ڈی جی پی، جموں و کشمیر یا پولیس کے دیگر اعلیٰ افسران کے ساتھ تصاویر ہیں، جنہیں کئی بار سماجی اور ثقافتی تقریبات اور مواقع میں شرکت کی وجہ سے اجازت دی جاتی ہے۔ ایسے افراد اتفاقاً موجود ہوتے ہیں، اپنے سوشل میڈیا اکاونٹس پر ڈی جی پی کی اجازت یا سینئر افسران کی اجازت کے بغیر ایسی تصاویر پوسٹ کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سب سے پہلے، عوامی ڈومین میں ایک تصویر پوسٹ کرنا جو کسی شخص کی اجازت کے بغیر کسی سماجی یا ثقافتی تقریب میں لی گئی ہو ، اچھے آداب کا حصہ نہیں ہے۔
ترجمان نے کہا کہ دوسرے نمبر پر، یہ صریحاً مجرمانہ اور قابل سزا ہے، اگر تصویر کا استعمال کیا جا رہا ہو اور دوسروں کو ڈرانے دھمکانے یا اثر انداز کرنے کے لیے استعمال کیا جا رہا ہو یا اس کا فائدہ اٹھایا جا رہا ہو یا پیسے بٹورنے کے لیے یا تصویر کو اتھارٹی سے تعلق کے طور پر ظاہر کر کے سرکاری فوائد کا وعدہ کیا جا رہا ہو۔
پولیس نے کہا کہ عام لوگوں ، کمیونٹی کے ارکان، شہری، بھائی اور بہنیں، دیہاتی اور شہر کے رہنے والے، طلباءڈی جی پی کے عزیز ہیں اور جموں و کشمیر پولیس کے قابل قدر کمیونٹی ممبران اور شہری ہیں، براہ کرم نوٹ کریں کہ ایسے بے ضمیر عناصر کے ہتھکنڈوں کو بے نقاب کیا جائے گا تاکہ کسی کو ایسے عناصر سے کسی نقصان کا اندیشہ نہ ہو۔