پہلے امید، پھر اعتماد اور اب گارنٹی لیکر آیا ہوں: مودی

File Image

یو این آئی

دموہ// وزیر اعظم نریندر مودی نے آج کہا کہ وہ 2014 میں ہم وطنوں کے لیے امید، 2019 میں اعتماد اور اب 2024 میں گارنٹی لے کر آئے ہیں۔
مسٹر مودی مدھیہ پردیش کے دموہ ضلع کے دموہ پارلیمانی حلقے سے بھارتیہ جنتا پارٹی کے امیدوار راہول سنگھ لودھی اور کھجوراہو کے امیدوار اور پارٹی کی ریاستی یونٹ کے صدر وشنودت شرما کی حمایت میں انتخابی میٹنگ سے خطاب کر رہے تھے۔ اس دوران مسٹر مودی نے آج ہونے والی ووٹنگ میں ہم وطنوں سے ووٹ ڈالنے کی اپیل بھی کی۔
وزیر اعظم نے کہا کہ جب دنیا میں بے یقینی کا ماحول ہو تو ہندوستان میں ایک مضبوط حکومت ہونی چاہیے۔ مکمل اکثریت والی بی جے پی حکومت ہی یہ کام کر سکتی ہے۔ مضبوط حکومت کسی کے سامنے نہیں جھکتی۔ بی جے پی حکومت کا اصول ‘نیشن فرسٹ’ ہے۔ حکومت نے تمام فیصلے قومی مفاد میں کیے ہیں۔
انہوں نے کسی کا نام لیے بغیر کہا کہ ہمارا ایک پڑوسی جو ‘دہشت کا سپلائر’ تھا اب ‘آٹے کی سپلائی’ کے لیے ترس رہا ہے۔ ایسے حالات میں ہندوستان دنیا میں سب سے تیزی سے ترقی کر رہا ہے۔
انڈیا اتحاد پر حملہ کرتے ہوئے مسٹر مودی نے کہا کہ کئی دہائیوں تک کانگریس نے ہندوستان کے دفاعی شعبے کو کمزور رکھا۔ وہ فوجوں کے لیے ہتھیاروں کی خریداری میں اپنا مفاد دیکھتے تھے۔ ملک نے دیکھا کہ ان لوگوں نے کس طرح یہ یقینی بنانے کی کوشش کی کہ فضائیہ مضبوط نہ ہو، لڑاکا طیارے ملک میں نہ آئیں اور فضائیہ کو مسائل کا سامنا ہو۔ اگر کانگریس ہوتی تو دیسی تیجس لڑاکا طیارے کبھی نہ بن پاتے۔ بی جے پی حکومت نے فوجوں کو خود انحصار بنایا۔ اب ہم اسلحہ برآمد کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پہلے پورے ملک میں مایوسی کا ماحول تھا۔ 2014 میں مودی آپ کے درمیان امید لے کر آئے، 2019 میں جب وہ دوبارہ منتخب ہوئے تو اعتماد لائے اور اب 2024 میں مودی ضمانتیں لے کر آئے ہیں۔ مودی کی گارنٹی کا مطلب ہے گارنٹی کی تکمیل کی گارنٹی۔ اس سلسلے میں انہوں نے مرکزی اور ریاستی حکومتوں کے ذریعہ کئے گئے مفاد عامہ کے کاموں کا بھی ذکر کیا۔
انہوں نے کہا کہ مودی کی گارنٹی خاندانی اور کرپٹ لیڈروں کو بے چین کر رہی ہے۔ وہ بی جے پی کی حکومت بننے پر ملک میں آگ لگنے کی بات کر رہے ہیں۔ وہ مودی کو دھمکیاں دے رہے ہیں، لیکن مودی کسی سے نہیں ڈرتا۔
اس دوران انہوں نے ریاست کے وزیر اعلیٰ ڈاکٹر موہن یادو کی بھی تعریف کی اور کہا کہ وہ عوامی بہبود کے کاموں میں دل و جان سے لگے ہوئے ہیں۔ انہوں نے پارٹی کی ریاستی اکائی کے صدر اور کھجوراہو کے امیدوار مسٹر شرما کی بھی تعریف کی اور کہا کہ اگرچہ وہ دکھنے میں بہت پتلے ہیں لیکن ان کی قیادت میں پارٹی نے ریاست میں تاریخ رقم کی ہے۔