لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلے کیلئے 89 سیٹوں پر انتخابی مہم ختم

عظمیٰ ویب ڈیسک

نئی دہلی// 26 اپریل کو 13 ریاستوں میں 89 سیٹوں پر ہونے والے لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلے کے لیے ہائی وولٹیج انتخابی مہم بدھ کی شام ختم ہو گئی ہے۔
26 اپریل کو کیرالہ کی تمام 20 سیٹوں، کرناٹک کی 28 میں سے 14 سیٹوں، راجستھان کی 13 سیٹوں، مہاراشٹر اور اتر پردیش کی 8-8 سیٹوں، مدھیہ پردیش کی 7 سیٹوں، آسام اور بہار کی 5 سیٹوں پر، چھتیس گڑھ اور مغربی بنگال کی 3-3 سیٹوں ، اور منی پور، تریپورہ اور جموں و کشمیر میں ایک ایک سیٹ پر پولنگ شیڈول ہے۔
نمایاں حریفوں میں مرکزی وزیر راجیو چندر شیکھر (تھروواننت پورم)، بی جے پی کی تیجسوی سوریا (کرناٹک)، ہیما مالنی اور ارون گوول (دونوں اتر پردیش)، کانگریس کے رہنما راہول گاندھی (وائناڈ) اور ششی تھرور (تھروواننت پورم)، کرناٹک کے نائب وزیر اعلیٰ ڈی کے شیوکمار کے بھائی ڈی کے سریش (کانگریس)، کرناٹک کے سابق وزیر اعلی ایچ ڈی کمار سوامی (جے ڈی ایس) شامل ہیں۔
گزشتہ جمعہ کو 21 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی 102 نشستوں کے لیے ہوئے انتخابات کے پہلے مرحلے میں تقریباً 65.5 فیصد ووٹ ڈالے گئے تھے۔
19 اپریل کو پہلے مرحلے میں تمل ناڈو (39)، اتراکھنڈ (5)، اروناچل پردیش (2)، میگھالیہ (2)، انڈمان اور نکوبار جزائر (1)، میزورم (1) کی تمام نشستوں ، ناگالینڈ (1)، پڈوچیری (1)، سکم (1) اور لکشدیپ (1) پر پولنگ مکمل ہوئی۔
2019 میں، این ڈی اے نے ان 89 میں سے 56 اور یو پی اے نے 24 سیٹیں جیتی تھیں۔
ان حلقوں کے حکام کو اس بات کو یقینی بنانے کی ہدایت دی گئی ہے کہ پولنگ سے 48 گھنٹے قبل ان علاقوں میں کوئی باہر کا فرد نہ رہے۔ کسی بھی قسم کی انتخابی مہم، عوامی جلسے، سیاسی جماعتوں کی پریس کانفرنس، الیکٹرانک یا پرنٹ میڈیا میں انٹرویوز اور پینل ڈسکشنز پر سختی سے پابندی عائد کر دی گئی ہے۔
12 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی 94 نشستوں کے لیے تیسرے مرحلے کی پولنگ 7 مئی کو ہوگی۔