جنوبی کشمیر-پیرپنچال کی لوک سبھا سیٹ سے بی جے پی دستبردار

سرینگر// جنوبی کشمیر کی اننت ناگ – راجوری لوک سبھا سیٹ کے لئے کاغذات نامزدگی جمع نہ کرکے بی جے پی نے وادی کشمیر کی تین لوک سبھا سیٹوں میں سے پہلی سیٹ سے دستبر دار ہونے کا اعلان کر دیا۔
بتادیں کہ اننت ناگ – راجوری لوک سیٹ کے لئے جمعہ کے روز کاغذات نامزدگی جمع کرنے کی آخری تاریخ تھی اور بی جے پی کے کسی بھی امید وار نے کاغذات نامزدگی جمع نہیں کئے۔
اس لوک سبھا سیٹ کے ریٹرنگ افسرسید فخر الدین کے مطابق اس نشست کے لئے کل 25 امیدواروں نے کاغذات نامزدگی جمع کئے جن کی جانچ پڑتال 20 اپریل یعنی ہفتے کو ہوگی۔
اس سیٹ کے لئے 7 مئی کو پولنگ ہوگی اور اب پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی، نیشنل کانفرنس کے میاں الطاف احمد اور جموں وکشمیر اپنی پارٹی کے ظفر اقبال منہاس کے درمیان کانٹے کی ٹکر متوقع ہے۔
جمعہ کے روز ڈیموکریٹک پروگریسو آزاد پارٹی (ڈی پی اے پی) کے ایڈوکیٹ محمد سلیم نے اس سیٹ کے لئے کاغذات نامزدگی جمع کئے۔
اس موقع پر ڈی پی اے پی کے چیئر مین غلام نبی آزاد نے میڈیا کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا: ‘ہم نے اس لوک سبھا نشست کے لئے ایک پڑھے لکھے امید وار کو کھڑا کیا ہے جو ایک وکیل ہونے کے ساتھ ساتھ ڈی ڈی سی ممبر بھی ہیں’۔
انہوں نے کہا کہ وہ پارلیمنٹ میں جموں وکشمیر کے لوگوں کی وکالت کریں گے۔
آزاد نے کہا کہ اودھم پور لوک سبھا سیٹ پر ڈی اے پی اے کی پوزیشن مضبوط ہے۔
قابل ذکر ہے کہ وزیر داخلہ امیت شاہ نے حال ہی میں جموں میں ایک انتخابی ریلی سے خطاب کے دوران کشمیر کی تین سیٹوں پر اپنے امید وار کھڑا نہ کرنے کا عندیہ دیا تھا۔ تاہم جنوبی کشمیر کا بی جے پی کیڈر پارٹی کے اس فیصلے سے خوش نہیں ہے۔
ادھر نیشنل کانفرنس کے نائب صدر اور سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ کا الزام ہے کہ بی جے پی کشمیر میں اپنے ‘پراکسیز؛ کی حمایت کر رہی ہے۔
انہوں نے کہا: ‘بی جے پی نے کشمیر میں میدان نہیں چھوڑا ہے بلکہ وہ در پردہ صورتحال پر کنٹرول کئے ہوئے ہے’۔
اننت ناگ – راجوری لوک سبھا میں زائد از 18 لاکھ رائے دہندگان حق رائے دہی کے اہل ہیں اور یہ نشست جنوبی کشمیر کے ضلع اننت ناگ سے ضلع پونچھ کے پیر پنچال علاقے تک محیط ہے۔