۔38روز بعد گریز شاہراہ بحال ۔31مارچ سے 5اپریل تک موسم بہتر رہیگا

 عظمیٰ نیوز سروس

 

سرینگر // بارڈر روڈز آرگنائزیشن نے 38 دن تک باقی دنیا سے منقطع رہنے کے بعد گریز وادی کوبانڈی پورہ سے جوڑ دیا ہے۔بیکن حکام نے کہا کہ “ٹیم نے گاڑیوں کی آمدورفت کے لیے سنگل لین پربرف ہٹانے کا کام مکمل کیا جس سے وادی گریز کو باقی وادی کشمیر سے جوڑ دیا گیا ہے۔ ڈپٹی کمشنر شکیل الرحمان نے کہا کہ گریز بانڈی پورہ روڈ پر ٹریفک کی یک طرفہ نقل و حرکت کے لیے ایڈوائزری جاری کی گئی ہے۔

 

بانڈی پورہ – گریز روڈ پر گاڑیوں کی محفوظ نقل و حرکت کو یقینی بنانے اور کسی بھی حادثے کو روکنے کے لیے بانڈی پورہ سے گریز تک یک طرفہ ٹریفک کی نقل و حرکت ہوگی۔”بانڈی پورہ سے گریز کی طرف جانے والی گاڑیوں کے لیے کٹ آف ٹائمنگ صبح 11 بجے تک ترگبل کو عبور کرنا ہوگا جبکہ گریز سے بانڈی پورہ کی طرف جانے والی گاڑیوں کو صبح 11 بجے تک کنزلون کو عبور کرنا ہوگا۔ادھر وادی کشمیر میں برف و باراں کی پیش گوئی کے بیچ شبانہ درجہ حرارت میں ایک بار پھر بہتری درج ہوئی ہے۔محکمہ موسمیات سرینگر کے ڈائریکٹر مختار احمد نے کہا کہ 27 مارچ سے دو مغربی ہوائوں کی لہریں یکے بعد دیگرے وادی وارد ہو رہی ہیں جس کے نتیجے میں 27 اور 28 مارچ کو کچھ پہاڑی علاقوں میں ہلکی برف باری جبکہ کچھ میدانی علاقوں میں ہلکی بارشیں ہوسکتی ہیں۔انہوں نے کہا کہ بعد ازاں 28 مارچ کی سہ پہر سے 29 مارچ کی شام تک موسم مجموعی طور پر خشک رہ سکتا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ بعد ازاں دوسری مغربی ہوا کی لہر کے داخل ہونے کے باعث 29 مارچ کی شام سے 31 مارچ کی دوپہر تک پہاڑی علاقوں میں کہیں کہیں ہلکی برف باری جبکہ میدانی علاقوں میں ہلکی سے درمیانی درجے کی بارشوں کا امکان ہے۔موصوف نے کہا کہ 31 مارچ کی سہ پہر سے 5 اپریل تک موسم خشک رہنے کا امکان ہے۔