ڈینٹل سرجن 15سال سے بھرتی کے منتظر | 1986سے ابتک صرف598کی تقرری، 587اسامی ابھی بھی خالی

پرویز احمد
سرینگر //پچھلے 15سال سے جموں و کشمیر میں ڈینٹل سرجنوں کی کوئی بھی بھرتی نہیں ہوئی ہے اور اس وجہ سے مختلف سرکاری اسپتالوں میں 587اسامیاں خالی پڑی ہیں۔ جموں و کشمیر ڈینٹل سرجنز ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ سرکار مالی مشکلات کا بہانہ بناکر ڈینٹل سرجنوں کی خالی پڑی 587اسامیوں کی بھرتی میں ٹال مٹول کررہی ہے اور اس کی وجہ سے سینکڑوں ڈینٹل سرجنوں کا مستقبل دبائو پر لگا ہوا ہے۔عالمی ادارہ صحت اور ڈینٹل کونسل آف انڈیااور انڈیا پبلک ہیلتھ سٹنڈارڈز کے قوائد و ضوابط کے مطابق ملک کی دیگر ریاستوں اور مرکزی زیر انتظام علاقوں کی طرح جموں و کشمیر میں بھی ہر 10ہزار آبادی کیلئے ایک ڈینٹل سرجن کی تقرری لازمی ہے اور ان قوائد و ضوابط کو مدنظر رکھتے ہوئے جموں و کشمیر کی 1کروڑ 37لاکھ کی آبادی کیلئے مختلف طبی اداروں میں13,367ڈینٹل سرجنوں کی تقرری کرنا لازمی ہے لیکن جموں و کشمیر میں1986 سے ڈینٹل خدمات شروع ہونے سے لیکر ابتک صرف 598 کی تقرری عمل میں لائی گئی ہے۔ ان 598 میں 2008میں بھرتی کئے گئے 364ڈینٹل سرجن بھی شامل ہیں لیکن 2008سے ابتک کوئی بھی بھرتی نہیں ہوئی ہے۔ ڈینٹل سرجنوں کی خالی پڑی اسامیوں کو پر کرنے کیلئے 2014میں ڈینٹل سرجنز ایسوسی ایشن نے یہ معاملہ سرکار کے ساتھ اٹھایا ۔ ایسوسی ایشن کے صدر ڈاکٹر امیتاز منٹو نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا ’’ہم نے 2014میں 587ڈینٹل سرجنوں کی تقرری کی مانگ کی گئی تھی لیکن2016میں محکمہ فائنانس نے اسامیوں کی تعداد میں کمی کرنے کی مانگ کی اور کئی میٹنگوں کے بعد یہ فیصلہ لیا گیا کہ ان 587کو 2مراحل میں پُر کیا جائے گا جن میں پہلے مرحلے میں 333اور دوسرے مرحلے میں 254اسامیوں کو پر کرنا تھا ۔ ڈاکٹر امتیاز نے بتایا کہ 2016سے 2018کے درمیان یہ کیس چار مرتبہ محکمہ فائنانس کو بھیج دیا گیا لیکن مالی مشکلات کا بہانہ بنایا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 2019میں دفعہ 370کی تنسیخ کے بعد لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے یقین دہانی کرائی کہ اس معاملے کو حل کیا جائے گا لیکن معاملہ حل نہیں کیا گیا۔ڈاکٹر امتیاز نے کہا’’ 2018میں سرکار کو کیس زیر نمبر HD/PLAN/68/2018 ایک مرتبہ پھر بھیجا گیا اور جموں و کشمیر سرکار کو 587ڈینٹل سرجنوں کی بھرتی دو مرحلوں میں مکمل کرنیکی تجویز دی گئی۔ 2023میں آبادی کے تناسب کو دیکھیں تو اس وقت خالی پڑی اسامیوں کی تعداد 779ہے جن میں 448کشمیر میں جبکہ جموں میں 331اسامیاں خالی پڑی ہیں۔ 2014کی 587اسامیوں کو پر کرنے اور بنیادی ڈھانچہ فراہم کرنے کیلئے صرف 41کروڑ 76لاکھ روپے کا خرچہ آتا ہے لیکن سرکار یہ خرچہ کرنے پر راضی نہیں ہے۔ اس کے برعکس سرکارنے مشن یوتھ اسکیم متعارف کرائی اور اس اسکیم کے تحت 2ڈینٹل سرجنوں کو کلنک قائم کرنے کیلئے 8لاکھ روپے کا قرضہ فراہم کیا کرنے کا فیصلہ کیا گیا لیکن یہ قرضہ کسی نے نہیں لیا کیونکہ ایسوسی ایشن نے اسکیم کو مسترد کردیا ۔ ڈائریکٹر ہیلتھ سروسز جموں ڈاکٹر سلیم الرحمان نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ مجھے اس بارے میں کچھ بھی پتہ نہیں ہے اور ابھی میں چھٹی پر ہوں ، ایسے کچھ بھی نہیں بتا سکتا ۔ کشمیر عظمیٰ نے سیکریٹری ہیلتھ بو پندررکمار سے رابطہ کرنے کی کوشش کی تاہم بار بار کوشش کرنے پر بھی ان سے رابطہ نہ ہوسکا ۔