نعطیں

نعت شریف
رسول جب نگۂ لطف بار کرتے ہیں
مرا سا ایماں میرا جاندار کرتے ہیں
حیات وارتے ہیں جاں نثار کرتے ہیں
مدینے والے سے ہم اتنا پیار کرتے ہیں
خوشا نصیب وہ ہمرازِ غم ہمارا ہے
خدائے پاک جسے رازدار کرتے ہیں
ہمار ے کاسے میں ہے بادشاہ شاہی تری
کہ ہم فقیروں میں اپنا شمار کرتے ہیں
غلامِ احمدِ مختار ہونے کا دعویٰ
ہم ایک بار نہیں باربار کرتے ہیں
کرادے دیدِ مدینہ کہ اس کے منظر اب
اے میرے مولیٰ بہت بیقرار کرتے ہیں
بلالو اپنے درِ اعلیٰ پہ اے آقا اب
زمانے والے بہت مجھکو خوار کرتےہیں
کریں گے سامنا کیسے تمہارا اے آقا
عمل ہمارے ہمیں شرمسار کرتے ہیں
مرے رسولِ مکرم کی شان کیا کہنا
’’وہ جس کو چاہتے ہیں تاجدار کرتے ہیں‘‘
کبھی ہوا ہی نہیں ذکرِ مصطفےٰ گن کر
یہ ورد ہم تو ذکیؔ بے شمار کرتے ہیں

ذکی طارق بارہ بنکوی
سعادت گنج،بارہ بنکی(بھارت)
موبائل نمبر؛7007368108

 

نعت
ذات کا ہو ذکر، نہ نام و نسب کی بات ہو
میرے آقاﷺ کا وہ در ہے جس پہ سب کی بات ہو

کون دنیا میں بھلا ہے اور مجھ سا خوش نصیب
میرے منہ سے گر چہ اُنﷺ کے رُخ، یا لب کی بات ہو

جب ہمیں دستِ عنایت ہے میسّر آپﷺ کا
پھر بھلا کیونکر کہیں دستِ طلب کی بات ہو

ہر جگہ پر آپ اَوّل، آپ اعلیٰ ہیں حضورﷺ
چاہے وہ ہو امن یا علم و ادب کی بات ہو

چاہتا ہوں زندگی میں، بس میں اتنا سا مقام
مصطفیٰ ﷺ کے در پہ مجھ سے تشنہ لب کی بات ہو

نعت کہنے کا سلیقہ کاش ہو ممتازؔ کو!
کاش اِس بے کار سے بھی کوئی ڈھب کی بات ہو

ممتازؔ احمد چودھری
راجوری، جموں
[email protected]

تمہاریؐ اُلفتیں
ہم کو دے مارا تکا ثُر کا جمال
بھول ہی بیٹھے تمہاری عظمتیں
حکمرانی دو جہاں کی پاگئے
وہ جنہیں حاصل تمہاری قربتیں
جل گئے افکار سارے جل گئے
دیکھ کر خالص تمہاری حکمتیں
ہم طلبگارِ بقائے مال و زر
آنکھوں سے اوجھل تمہاری کلفتیں
آفتیں ٹکتی نہیں در پہ مرے
ہے یہ مدحت کی تمہاری برکتیں
پائے گا سارا جہاں امن و اماں
شرطِ اوّل اک تمہاری سُنتیں
چھوڑ دے دُنیا تو چھوڑے شوق سے
مجھ کو ہیں کافی تمہاری رحمتیں

طفیل ؔشفیع
حیدرپورہ، سرینگر
موبائل نمبر؛9541186172