نعتیں

شبِ قدر
انوار جس میں پنہاں وہ رات آرہی ہے
اللہ جس پہ نازاں وہ رات آرہی ہے

وہ جس کے راستوں کو تکتے تھے شاہِ خوباں
جو شانِ ماہِ رمضاں وہ رات آرہی ہے

جنت کی ساعتیں ہیں جس کا ہر ایک لمحہ
نازل ہے جس میں قرآں وہ رات آرہی ہے

آئے گی قُدسیوں کی بارات آنگنوں میں
اہلِ نظر ہیں شاداں وہ رات آرہی ہے

راہوں میں ماہ و انجم آنکھیں بچھارہے ہیں
ہے جس پہ مہر قرباں وہ رات آرہی ہے

جس کی جِلو میں ہوگی برسات رحمتوں کی
ہر درد کی جو درماں وہ رات آرہی ہے

سوغات آنسوؤں کی بسملؔ تُو لے کے آنا
کردے گی پاک داماں وہ رات آرہی ہے

خورشیدبسملؔ
تھنہ منڈی ، راجوری
موبائل نمبر؛9622045323

منقبتِ قرآں
قاری کی زباں پر جب قرآن مہکتا ہے
پھر قلبِ مسلماں میں وجدان مہکتا ہے

ہر صبح مہکتی ہے ہر شام مہکتی ہے
دنیا میں جہاں رب کا فرمان مہکتا ہے

قرآن تو گزرا ہے سینے سے پیمبرؐ کے
اللہ کے صحیفے کا عنوان مہکتا ہے

اُترا ہے محمدؐ پر اِس خاص مہینے میں
قرآن کی عظمت سے رمضان مہکتا ہے

قرآن کا ردجہ تو اعلی ہے بہت اعلی
سنتے ہی عمر کا بھی ایمان مہکتا ہے

ٹوٹی ہوئی تلواروں سے پھول کِھلے ہر سُو
صدیوں سے بدر کا یہ میدان مہکتا ہے

معمور ہے صدیوں سے اس کام پہ یہ عادل ؔ
اللہ رے کعبے کا دربان مہکتا ہے

اشرف عادل ؔ
سرینگر ، کشمیر
موبائل نمبر؛9906540315

عظمتِ قرآں
رب کی رحمت سے دولتِ قرآں
ہم کو حاصل ہے برکتِ قرآں
اے خدا تیری بندگی کی ہے
ہم نے کرکے زیارتِ قرآں
کاش کے ہم سبھی سمجھ جائیں
عظمت و شان و شوکتِ قرآں
ہوتی کیا آساں زندگی اپنی
مانتے جو نصیحتِ قرآں
ہم نہ کر پائے قدر مولا معاف
ہاتھ تو آئی نعمتِ قرآں
یہ ہے محفوظ اپنے سینوں میں
مٹ نہیں سکتی صورتِ قرآں
یہ ہے اللہ کا کلامِ مبیں
جان لو اس سے عظمتِ قرآں
اس میں آدابِ زندگی بھی ہیں
یہ بھی تو ہے فضیلتِ قرآں
اس کو کونین میں ملی عظمت
جس نے پالی ہدایتِ قرآں
ساری دنیا کے علم سے نہ بنی
ایک بھی یارو آیتِ قرآں

ذکی طارق بارہ بنکوی
سعادت گنج،بارہ بنکی،یوپی