نعتیں

نعت پاک
روزِ محشر نعت کی اس شاعری سے دوستو
مجھ کو امیدِ شفاعت ہے نبیؐ سے دوستو
ساری ساری رات آقاؐ ان کی خاطر روئے ہیں
کس قدر اُلفت تھی اک اک اُمتی سے دوستو
لے نہیں جا پائی جو ہم کو مدینہ پاک یہ
اس لئے نالاں ہیں اپنی زندگی سے دوستو
آ گیا ہے راس ہم کو جب سے عشقِ مصطفےٰ
روشنی میں آ گئے ہیں تیرگی سے دوستو
جو یتیم و بے سہارا اور دائی پالا تھا
ہم سبھی نے ہے اماں پائی اُسی سے دوستو
کس لئے آخر یہ جاں پر کھیل جایا کرتی تھی
پوچھو اصحابِؓ نبیؐ کی عاشقی سے دوستو
ہم گنہگاروں کی جو کر کے گئے ہیں مصطفےٰ
ہو سکی وہ غمگساری کب کسی سے دوستو
مرحبا اس پر ہے اُن کی کس قدر چشمِ کرم
نعتِ پاک آقاؐ لکھاتے ہیں ذکیؔ سے دوستو

ذکی طارق بارہ بنکوی
سعادتگنج، بارہ بنکی، یوپی

ماہ صیام
قلب میں جو مچل اُٹھا روزہ
آسماں سے اُتر گیا روزہ
فرض ہم پر فقط نہیں روزے
اس سے پہلے بھی فرض تھا روزہ
اس کا دامن کبھی نہیں چھوڑو
روح کی ہے بڑی غذا روزہ
نیکیوں ہی کا درس دے سب کو
نفس کا امتحاں ، بجا روزہ
بھوک اور پیاس کے علاوہ بھی
حامل و پیکرِ رضا روزہ
جس کی بھیجی خدا نے خوش خبری
اُس خوشی کا اعلان تھا روزہ
منتظر ہیں درِ ریاں اس کے
جس نے رب کے لئے رکھا روزہ
کیا جلائے گی آتشِ دوزخ
ڈھال اپنا اگر بنا روزہ
خود خدا سے طلب کرے انجم
وہ صلہ ہو کہ ہو جزا روزہ

فریدہ انجمؔ
پٹنہ سٹی، بہار
[email protected]