زوجیلا ٹنل2026میں مکمل ہوگی ۔2300مزدور دن رات کام کرنے میں مصروف

نیوز ڈیسک

سرینگر//جموں و کشمیر کا لداخ سے سڑک رابطہ ہر موسم میں بحال کرنے کے لیے زوجیلا ٹنل پر کام زور و شور سے جاری ہے اور ایک اندازے کے مطابق یہ کام2026 کے آخر تک مکمل ہو جائے گا۔ ہرپال سنگھ، کمپنی میگھا انجینئرنگ اینڈ انفراسٹرکچر کنسٹرکشنز لمیٹڈ (MIL) کے پروجیکٹ ہیڈ، جو 13 کلومیٹر لمبی زوجیلا ٹنل بنا رہی ہے، نے کہا کہ “سرنگ کی تعمیر زور و شور سے جاری ہے اور توقع ہے کہ اسے 2026 کے آخر میں لوگوں کے لیے وقف کیا جائے گا۔ ۔ان کے مطابق زوجیلا پروجیکٹ کی آخری ٹیوب کی تکمیل کے ساتھ ہی سونمرگ سے منی مرگ تک کا 32 کلومیٹر کا فاصلہ چار گھنٹے کے بجائے 40 منٹ سے بھی کم وقت میں طے ہو جائے گا۔

 

اس کے علاوہ ہر موسم کے رابطے سے لداخ میں تعینات فورسز اور مقامی لوگوں کو کافی راحت ملے گی۔انہوں نے مزید کہا، “اگرچہ سرنگ کا اعلان 2005 میں کیا گیا تھا، لیکن بعد میں اس منصوبے میں تاخیر ہوئی۔ جس کمپنی کو تعمیر کا کام ملاوہ دیوالیہ ہو گئی اور کام تقریبا ًدو سال تک معطل رہا۔ جس کے بعد مرکزی حکومت نے پروجیکٹ میں کچھ تبدیلیاں کیں اور 2020 میں کام دوبارہ شروع کیا اور اس کا ٹینڈر MIL کو دے دیا۔ ٹنل کے کام کے دوران پیش آنے والی مشکلات کے بارے میں انہوں نے کہا کہ کشمیر بہت سرد ہے، درجہ حرارت منفی ہے، اس کے باوجود اس منصوبے پر ایک ہزار لوگ دن رات کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اب جب کشمیر میں نام نہاد بدلتو ٹنل کا کام دوگنا ہو جائے گا، اس وقت یہاں 2300 کے قریب لوگ کام کر رہے ہیں، جن میں سے زیادہ تر مقامی(جموں و کشمیر) کے شہری ہیں۔ اب تک مکمل ہونے والے کام پر انہوں نے کہا کہ تمام احتیاطی تدابیر اختیار کی جا رہی ہیں۔اس پروجیکٹ میں کل تین سرنگیں ہیں، نیلگرار-1 اور نیلگرار-2، دونوں میں دو دو سرنگیں ہیں۔ چاروں سرنگیں تقریبا ًمکمل ہو چکی ہیں۔ اس کے علاوہ چار پول ہیں۔ ان سب پر کام تقریباً مکمل ہو چکا ہے۔ اس کے بعد زوجیلا ٹنل 13 کلومیٹر لمبی ہوگی جو پہلے ہی مکمل ہوچکی ہے۔ نیلگرار-1 اور نیلگر-2 پر سڑکوں اور سرنگوں کا پلستر کرنا زیر التوا ہے۔سرنگ کی تکمیل سے جموں و کشمیر کا لداخ سے سڑک کا رابطہ سال بھر بحال ہو جائے گا۔