جموں میں تروپتی بالاجی مندر تکمیل کے قریب لیفٹیننٹ گورنر،ٹی ٹی ڈی بورڈ ممکنہ طور پر 8 جون کو مندر کا افتتاح کرینگے

سید امجد شاہ

جموں//جموں ضلع کے جموں کے مجین علاقے میں پہلے مرحلے کے تحت بہت بڑا تروپتی بالاجی مندر کمپلیکس اور اس سے منسلک بنیادی ڈھانچہ تکمیل کے قریب ہے جو بظاہر ملک بھر سے سیاحوں کی آمد کے ساتھ مذہبی سیاحت کے ساتھ ساتھ مقامی معیشت کو فروغ دینے میں مدد کرے گا۔مندر کی جگہ بائی پاس کے علاقے پر واقع ہے جو جموں۔پٹھانکوٹ ہائی وے کو جموں۔سرینگر ہائی وے سے کنجوانی۔ملک مارکیٹ۔نروال۔سدھرا روڈ سے جوڑتا ہے جو ایک مشہور مذہبی سیاحتی سرکٹ بن جائے گا کیونکہ یہ مجین، جموں شہر کے مذہبی مقامات، کٹرا کے شری کو جوڑتا ہے ۔تروپتی بالاجی کا مندر جو بھگوان وینکٹیشور۔

 

بھگوان وشنو کے اوتار کے لیے وقف ہے،جون کے پہلے ہفتے میں مکمل ہونے والا ہے۔عہدیداروں کے مطابق، افتتاحی تقریب کے ایک حصے کے طور پر خصوصی پوجا 4 جون کو پجاریوں کے ذریعہ شروع ہوگی اور اس کے بعد 8 جون کو لیفٹیننٹ گورنر جموں و کشمیر منوج سنہا کے ذریعہ چیرمین تروملا تروپتی دیوستھانمس (TTD)، وائی وی سبا ریڈی اور بورڈ کے دیگر ارکان اور پجاریوں کے ہمراہ اس کا افتتاح کرنے کے بعد مندر کو عقیدت مندوں کے لئے کھول دیا جائے گا۔ تعمیراتی کام اس وقت شروع ہوا جب جموں و کشمیر حکومت نے 2021 میں ٹی ٹی ڈی کے حق میں 496 کنال اور 17 مرلہ اراضی 40 سال کی لیز پر دی تھی تاکہ مندر کی تعمیر اور اس سے منسلک انفراسٹرکچر بشمول پارکنگ، رہائش، پارکنگ، ٹوائلٹ کمپلیکس، مراقبہ مرکز، وید پتسال وغیرہ تعمیر ہوں۔

 

اسی مناسبت سے ٹی ٹی ڈی کے چیئرمین وائی وی سبا ریڈی نے بھی جائے وقوعہ کا دورہ کیا اور جموں میں تعمیراتی کام کا جائزہ لیا جس دوران انہوں نے بتایا کہ مندر کا کام 8 جون تک مکمل کر لیا جائے گا اور دوپہر تک اسے عقیدت مندوں کے لیے مفت کھول دیا جائے گا۔ درشن یہ کام TTD کے انجینئرنگ ونگ کے ذریعے انجام دیا جا رہا ہے۔سری وینکٹیشور کے علاوہ سری آندل سری ولّی پتھور اور دیوی پدماوتی دیوی کی دو اور مورتیاں بھی مندر میں نصب کی جائیں گی۔تروپتی بالا جی مندر کی تعمیر کی مجموعی تخمینہ لاگت 33.22 کروڑ روپے ہے۔ جموں میں بھی تروملا سری وینکٹیشور مندر کے فن تعمیر کو 50 سے زیادہ ماہرین تعمیراتی کاموں یعنی مجسمے اور کاریگروں کو شامل کرکے اپنایا گیا ہے۔تمل ناڈو اور آندھرا پردیش کے یہ انتہائی ہنر مند کارکن اور مجسمے مندر کی تعمیر کے کام میں شامل ہیں جبکہ پتھر بھی کرناٹک اور آندھرا پردیش سے لائے گئے ہیں۔بھگوان وینکٹیشور کی بڑی مورتی کو جموں کے مرکزی مندر میں نصب کرنے کے لیے تامل ناڈو سے لایا جائے گا۔جہاں تک ٹی ٹی ڈی نے مندر کی تعمیر پر 17.40 کروڑ روپے، پجاریوں، بورڈ کے عملے کے ارکان کی رہائش کی تعمیر کے لیے 2 کروڑ روپے استعمال کیے ہیں۔ ذرائع نے بتایا کہ دوسرے مرحلے میں باقی تعمیراتی کام جیسے ویدک پاتھ شالا، مراقبہ مرکز وغیرہ کو مکمل کیا جائے گا۔

یہاں یہ یاد رہے کہ سری وینکٹیشور سوامی مندر ترپ کے پہاڑی شہر تروملا میں واقع ہے۔آندھرا پردیش، بھارت کے تروپتی ضلع میں۔دریں اثنا، چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹریزجموں کے صدر ارون گپتا نے بتایا کہ “جیسے ہی ٹرین براہ راست کٹرا گئی، جموں میں سیاحت کے شعبے کو سب سے زیادہ نقصان پہنچا۔ تاہم، جموں میں تروپتی بالاجی مندر کے کھلنے کے ساتھ، عقیدت مند جموں شہر آئیں گے اور وہ یہاں کے ہاسٹلز میں قیام کریں گے جس سے مستقبل میں ہوٹل اور ٹرانسپورٹ کے کاروبار کو فروغ ملے گا۔انہوں نے مزید کہا، “جو عقیدت مند کٹرا میں ماتا ویشنو کے مندر پر آئیں گے وہ تاریخی رگھوناتھ مندر اور تروپتی بالا جی مندر میں آشیرواد حاصل کرنے کے لیے بھی جموں آئیں گے‘‘۔