اہم خبریں

بی جے پی امیروں کو نوازرہی ہے، غریبوں کیلئے فلاحی اقدامات پرعام آدمی پارٹی کی مخالفت کر رہی ہے: ہرش
جموں//بی جے پی کو عام آدمی پارٹی کی پالیسیوں پر تنقید کرنے سے پہلے اپنے گریبان میں جھانکنے کا مشورہ دیتے ہو سابق وزیر اور عام آدمی پارٹی لیڈر ہرش دیو سنگھ نے کہا کہ بھاجپا حکومت نے اپنی پارٹی کے لیڈروں، کارپوریٹس اور مالدار دوستوں کو غریب اور تکلیف ذدہ عوام کا پیسہ لوٹنے کی پوری اجازت دے رکھی ہے۔سنگھ نے حکومت سے سابق بی جے پی قانون سازوں اورلیڈروں کے واجب الادابجلی فیس کا حساب مانگتے ہوئے کہا کہ غریب گھروں کی بجلی کاٹنے سے پہلے بی جے پی کے ان لیڈروں کے بجلی کنکشن کاٹے جائیں جنہوں نے کئی سال سے واجبات ادا نہیں کیے ہیں۔جموں میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ہرش دیو سنگھ نے کہا کہ غریبوں کو مفت بجلی، پانی، تعلیم اور صحت کی سہولیات دینے پر عام آدمی پارٹی کو تنقید کا نشانہ بنایا جا رہاہے اور ایسا کر کے بی جے پی نے خود ہی اپنا اور اپنی پالیسیوں کا مذاق بنا کر رکھ دہا ہے۔ سنگھ نے کہا”یہ حکومت کا فرض تھا کہ وہ لوگوں کو خاص طور پر پسماندہ طبقات کو ریاستی خرچ پر ضروری خدمات فراہم کرے، لیکن بی جے پی اپنے کروڑ پتی دوستوں کے قرضے معاف کر نے اور انہیں ٹیکس میں رعایتیں فراہم کرنے کے علاوہ کچھ نہیں کیا، اب حال یہ ہے کہ غریب عوام جی ایس ٹی، ایکسائز ڈیوٹی، روڈ ٹیکس، ٹول ٹیکس، سٹیمپ ڈیوٹی جیسے ٹیکسوں کے بھاری بوجھ تلے دب کر رہ گئی ہے‘‘۔غریبوں اور پسماندہ طبقوں کو مفت بجلی اور پانی کی عام آدمی پارٹی کی پالیسی کی مخالفت کرنے پر بی جے پی قیادت پر سنگھ نے سخت الفاظ کا استعمال کرتے ہوئے کہا کہ اس پالیسی کو ملک کی مالی صحت کے لیے خطرناک بتانے والی بھاجپا سرکار سے مشورہ ہے کہ وہ اپنے لیڈروں کے زیر التواء بجلی واجبات کو ادا کریں۔انہوں نے کہا کہ غریب گھرانوں کے بجلی کنکشن چند سو روپے کی عدم ادائیگی کی وجہ سے کاٹ دیے جاتے ہیں، وہیں طاقتور بی جے پی لیڈروں کی لاکھوں روپے کے بجلی بل بغیر کسی ادائیگی کے سالوں سے پڑے ہیں پھر بھی انہیں لامحدود بجلی استعمال کرنے کی پوری چھوٹ ہے۔ سنگھ نے کہا کہ بی جے پی حکومت نے اپنے مالدار دوستوں اور کارپوریٹوں کے 11 لاکھ کروڑ روپے کے قرضے معاف کر دیے ہیں، اس کے علاوہ کارپوریٹ ٹیکس کو 35 فیصد سے کم کر کے 25 فیصد کر دیا ہے لیکن اس کے باوجود وہ غریب اور پسماندہ لوگوں کو مفت بجلی، پانی، تعلیم اور صحت کی دیکھ بھال کی پالسیوں کی مخالفت کر رہی ہے۔ انہوںنے سوال کیا کہ کیا اس حکومت کو بھوک اور روزی روٹی کے بحران کا سامنا کرنے والے اس ملک کے کروڑوں لوگوں کی نمائندگی کا کوئی حق ہے؟

آریانز نے رکھشا بندھن کے موقع پر وِرکشا بندھن منایا
چندی گڑھ// رکشا بندھن کے موقع پر، آرینز انسٹی ٹیوٹ آف نرسنگ، راج پورہ، چنڈی گڑھ کے قریب کے طلباء اور عملے نے درختوں سے راکھی باندھی اور قدرت کے تئیں اپنی محبت کا اظہار کرتے ہوئے بڑے جوش و جذبے کے ساتھ وِرکشا بندھن منایا۔ بی اے ایل ایل بی، ایل ایل بی، بی فارما، بی ایس سی کے طلباء، نرسنگ، GNM، ANM وغیرہ نے “فضول سے بہترین” تھیم پر راکھیاں بنائیں۔ ڈاکٹر گریما ٹھاکر، ڈپٹی ڈائریکٹر آرینز گروپ نے کہا کہ “درخت ہمارے لیے بہت اہم ہیں اور جب ہم بچاتے ہیں، تو ہم ایک زندگی بچا رہے ہوتے ہیں اور بدلے میں خود کو بچاتے ہیں، اس رکھشا بندھن پر، سبھی سے دلی درخواست ہے کہ ہمارے ارد گرد ہر جگہ درختوں کی حفاظت اور ان کی پرورش کریں۔ آرینز انسٹی ٹیوٹ آف نرسنگ کی پرنسپل ندھی چوپڑا نے کہا کہ آج کی ہلچل میں ہم اپنے سیارے کی دیکھ بھال کرنا بھول گئے ہیں،فطرت کو ایک عرصے سے نظر انداز کیا جا رہا ہے اور اس کی حفاظت کے لیے اصلاحی اقدامات کرنا انتہائی اہمیت کا حامل ہے،درخت ہمارے سیارے کے پھیپھڑے ہیں اور اس بات کو یقینی بناتے ہیں کہ ہم سب کو سانس لینے کے لیے صاف ہوا ملے۔

منجیت سنگھ نے سانبہ میں سیلاب متاثرہ دیہات کا دورہ کیا
سانبہ// اپنی پارٹی صوبائی صدر جموں اور سابقہ وزیر سردار منجیت سنگھ نے ضلع سانبہ میں سیلاب متاثرہ دیہات کا تفصیلی دورہ کرکے متاثرہ کنبوں سے بات چیت کی اور اْنہیں ہرممکن امداد کا یقین دلایا۔بڑی کھڈ گاوں اور مضافاتی دیہات کے دورہ کے دوران منجیت سنگھ سیلاب متاثرہ علاقوں میں بھی گئے، جہاں موسلادھار بارشوں اور سیلاب سے رابطہ سڑکیں مکمل طور ٹوٹ گئی ہیں ۔ منجیت سنگھ نے کہا ہے کہ’’سیلابی ریلے کی وجہ سے کئی رابطہ سڑکیں بہہ گئی ہیں، گذشتہ رات سے ہوئی طوفانی بارشوں کے سبب سانبہ اور اِس کے مختلف دیہات میں معمولات زندگی متاثر ہوئی ہے، ایسے حالات میں انتظامیہ کو چاہئے کہ فوری طور پر ٹیمیں متاثرہ علاقوں میں روانہ کر کے وہاں صورتحال کا جائزہ لیں اور متاثرہ کنبوں کو معقول معاوضہ دیاجائے‘‘۔انہوں نے کہاکہ ضلع کے سیلاب متاثرہ علاقوں میں لوگوں کو طبی امداد، راشن اور دیگر ضروریہ اشیاء بھی جلد مہیا کروائی کی جائیں۔ اپنی پارٹی صوبائی صدر نے بتایاکہ’’بڑی کھڈ اور دیگر کنڈی گائوں میں لوگوں کو نلوں کے ذریعے پینے کا صاف پانی نہیں دیاجارہا ،وہ نجی طور ٹینکروں کے ذریعے پانی خرید کرلینے پر مجبور ہیں لیکن رابطہ سڑک ٹوٹ جانے کی وجہ سے ٹینکر بھی پانی لیکر اِن علاقوں میں نہیں جاسکتے، اسی طرح متعلقہ گائوں کے لوگ طبی علاج ومعالجہ کی غرض سے بھی نہیں آجاسکتے۔ لہٰذا انتظامیہ کو چاہئے کہ موسلادھار بارشوں سے متاثرہ لوگوں تک فوری صاف پانی اور طبی امداد پہنچائی جائے‘‘۔انہوں نے مطالبہ کیاکہ نالوں اور ندی نالوں کے آس پاس تحفظاتی کام کیاجائے تاکہ مزید نجی وعوامی املاک اور زرعی اراضی کا نقصان نہ ہو۔ انہوں نے کہاکہ محکمہ انسداد ِ سیلاب مزید وقت ضائع کئے بغیر جنبی بنیادوں پر کام شروع کرے۔

اپنی پارٹی کی درہال فدائین حملے کی مذمت
مہلوک فوجی اہلکاروں کو خراج عقید ت پیش کیاگیا
جموں// اپنی پارٹی نے انڈین آرمی کے اْن بہادرفوجی اہلکاروں کے افراد خانہ سے یکجہتی کا اظہار کیا ہے جنہوں نے ضلع راجوری میں فوجی کیمپ پرگال میں ملی ٹینٹوں کے ساتھ لڑتے ہوئے اپنی قیمتی جانوں کا نذرانہ پیش کیا۔پارٹی نے دہشت گردانہ حملے کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے حملے کو جموں وکشمیر کے پر امن ماحول کو خراب کرنے کی کوشش قرار دیا۔بیان میں کہاگیا ہے کہ ’’ امن دشمن عناصر سیکورٹی فورسز پر ایسے حملے کر کے اپنے ناپاک عزائم کو انجام دیکر جموں وکشمیر کے امن اور خوشحالی میں خلل ڈالنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ہم اِس حملے کی پرزور الفاظ میں مذمت کرتے ہیں اور بھارتیہ فوج کے تین بہادر جوانوں کے افراد خانہ سے یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے جنہوں نے وطن ِ عزیز کی خاطر اپنی جانیں قربان کیں‘‘۔اپنی پارٹی نے ہلاک ہوئے بھارتیہ فوجی اہلکاروں کی روح کی شانتی اور سوگوارکنبوں کے لئے صبر وجمیل کی دْعا کی ہے۔ پارٹی لیڈران نے کہاکہ وہ ایسے عناصر کی سخت مخالفت کرتے رہیں گے جوکہ جموں وکشمیر کے پر امن ماحول کو خراب کرنے اورمعصوم نوجوانوں کو گمراہ کررہے ہیں۔

 

جموں صوبہ میں کورونا معاملات میں ہلکا اچھال
جمعرات کو مزید112متاثر،174شفایاب،922زیر علاج
نیوز ڈیسک
جموں//حکومت نے کہا ہے کہ پچھلے چوبیس گھنٹوں کے دوران صوبہ جموں میں کورونا وائرس کے112نئے معاملات سامنے آئے ہیں جبکہ اس دوران مزید174مریض شفایاب ہوگئے ہیں۔صوبہ میں اس وقت بھی 922معاملات متحرک ہیںجبکہ مجموعی ہلاکتیں بدستور2346پرٹکی ہوئی ہیں۔حکومت کی طرف سے جاری کئے گئے روزانہ میڈیا بلیٹن میںپچھلے چوبیس گھنٹوں کے دوران صوبہ جموں میں ضلع وار کووِڈمثبت معاملات کی رِپورٹ فراہم کرتے ہوئے کہاگیا ہے کہ صوبہ کے دارالحکومتی ضلع جموں میں65، ضلع اودھمپور میں03،ضلع راجوری میں05، ضلع ڈوڈہ میں11، ضلع کٹھوعہ میں03،ضلع سانبہ میں04 ، ضلع پونچھ میں 02 ،ضلع رام بن میں06 اورضلع کشتواڑ میں13 نئے مثبت معاملے سامنے آئے ہیں۔ضلع رِیاسی میں کسی بھی کووڈمثبت معاملے کی کوئی رِپورٹ نہیں ہے ۔بلیٹن میں مزید کہا گیا ہے کہ اَب تک 2,62,66,592ٹیسٹوں کے نتائج دستیاب ہوئے ہیں جن میں سے 11اگست2022کی شام تک2,57,94,581نمونوں کی رِپورٹ منفی اور 4,72,011 نمونوں کی رِپورٹ مثبت پائی گئی ہے۔علاوہ ازیں اَب تک66,99,817افراد کو نگرانی میں رکھا گیا ہے جن کا سفر ی پس منظر ہے اور جو مشتبہ معاملات کے رابطے میں آئے ہیں۔ اِن میں139اَفراد کو گھریلو قرنطین میں رکھا گیا ہے جس میں سرکار کی طرف سے چلائے جارہے قرنطین مراکز بھی شامل ہیں ۔4,893فراد کوآئیسولیشن میں رکھا گیا ہے جبکہ316اَفراد کو گھروں میں نگرانی میں رکھا گیا ہے۔اِسی طرح بلیٹن کے مطابق66,89,692اَفرادنے 28روزہ نگرانی مدت پوری کی ہے۔

کٹھوعہ میں آزادی کا امرت مہواتسو پر نمائش ،لیفٹیننٹ گورنر نے افتتاح کیا
کٹھوعہ// اطلاعات و نشریات حکومت ہند کی وزارتِ مواصلات کے مرکزی بیورو، علاقائی دفتر، جموں نے ضلع انتظامیہ کٹھوعہ کے تعاون سے اپنے فیلڈ آفس کٹھوعہ کے ذریعے ’’آزادی کا امرت مہوتسو‘‘ اور ’گھر گھر ترنگا‘ کے موضوع پر تصویری نمائش کا انعقاد کیا۔ نمائش میں ڈسپلے پینلز کے ذریعے ہندوستان کی جدوجہد آزادی کی نمائش کی گئی۔ نمائش میں دکھائے گئے آزادی کی جدوجہد کے اہم واقعات میں 1857 کی بغاوت، عدم تعاون کی تحریک، ہوم راج کا قیام، چمپارن ستیہ گرہ، کھیڑا ستیہ گرہ، جلیانوالہ باغ قتل عام، تحریک خلافت، چوری چورا واقعہ، ڈانڈی مارچ یا نمک ستیہ گرہ، آزاد ہند فوج، ہندوستان چھوڑو تحریک اور ہندوستان کی تقسیم شامل تھے۔ تقریب میں جموں و کشمیر اور لداخ سے تعلق رکھنے والے آزادی پسندوں کے تعاون کو اجاگر کرنے کے لیے ایک خصوصی پہلو بھی پیش کیا گیا۔سیلفی کارنر، قومی ہیروز کے کٹ آؤٹ اور گورنمنٹ آف انڈیا کا ’نیو انڈیا سماچار‘ میگزین نوجوانوں کے لیے خاص توجہ کا مرکز رہے۔ سینکڑوں کی تعداد میں لوگوں نے نمائش کا معائنہ کیا جس سے نوجوانوں میں قوم پرستی کا جذبہ بیدار کرنے اور انہیں مجاہدین آزادی کو درپیش مشکلات اور آزادی کے مقصد کے حصول کے لیے ان کی قربانیوں کو سمجھنے میں مدد ملی۔ ایل جی شری منوج سنہا نے اس موقع پر قومی ہیروز کو خراج عقیدت پیش کیا۔