آہ صد آہ! ایک اور ستارہ ٹوٹ گیا

حضرت مولانا سید محمد ولی رحمانی صاحب (رحمۃ اللہ علیہ) آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کے جنرل سیکرٹری اور بہار، اڑیسہ و جھارکھنڈ کے امیر شریعت کی اچانک وفات کی خبر دل پر پہاڑ کی طرح ٹوٹ پڑا، دل یقین کرنے کو تیار نہیں، زبان پر گویا تالا لگا دیا گیا ہو، اتنی بے چینی، اتنی گھبراہٹ، اس خبر نے پورے جسم کو عجیب کیفیت میں مبتلا کردیا۔ (انا للہ وانا الیہ راجعون)۔
ملت اسلامیہ پر چھا گیا غم کا سماں
دارِ فانی سے ہوا رخصت امیرِ کارواں
مرد حق، بے باک، جرأت مند وہ رب کا ولی
سامنے باطل کے ملت کے لیے تھے پاسباں
 مختصر تعارف :
نام: ولی رحمانی
والد کا نام: حضرت مولانا منت اللہ رحمانی
بانی آل انڈیا مسلم پرنسل لا بورڈ
دادا کا نام: حضرت مولانا محمد علی مونگیری
بانی ندوۃ العلماء لکھنؤ
پیدائش: ۵؍ جون ۱۹۴۳ء؁ بمقام خانقاہ رحمانی مونگیر
حضرت امیر شریعت کی وفات ایک عہد کی رحلت
عزم و ہمت کا پہاڑ، قوم و ملت کا غم خوار، امت مسلمہ کا مخلص، علم وعمل کا پیکر،عظیم قائد، بلند حوصلہ، عالی سوچ،سیاسی بصیرت، ظالموں کا ڈٹ کر مقابلہ کرنے والے، بیک وقت کئی ذمہ داریوں کو بحسن و خوبی انجام دینے والے مفکر اسلام امیر شریعت حضرت مولانا سید ولی رحمانی کا سانحہ ارتحال ملت اسلامیہ اور خصوصا علمی میدان کا عظیم نقصان ہے۔ حضرت کی شخصیت ایک جامع باکمال شخصیت تھی، ایک طرف امارت شریعہ کی ذمہ داری تو دوسری طرف مسلم پرسنل لا بورڈ، ایک طرف حکومت ہند کی غلط پالیسوں پر نظر تو دوسری طرف ملت کے نوجوانوں کے مستقبل کی فکر،حضرت کی سوچ ہمہ وقت یہ رہتی تھی کہ قوم کے غیور نوجوان بیدار رہیں۔یہ اور اس کے علاوہ بے شمار حوصلہ مند کام حضرت کی تحریکات میں شامل تھے۔ حضرت والا نے ۲۰۰۲ء میں مدارس کی حفاظت کی تحریک چلائی اور مونگیر میں تاریخ ساز ناموس مدارس اسلامیہ کنونشن منعقد کیا۔ جس کا مؤثر پیغام پورے ملک میں  پہنچا۔آل انڈیا مسلم پرنسل لا بورڈ  کے پروگرام کے مطابق اصلاح معاشرہ اور آئینی حقوق بچاؤ تحریک کل ہند سطح پر چلائی جس میں خاطر خواہ کامیابی ملی۔
مولانا مرحوم نے آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کے جنرل سکریٹری ہونے کی حیثیت سے جو کام انجام دیے وہ آپ کے حسن کارکردگی کی دلیل ہے۔ مولانا ہر شعبے میں باوقار شخصیت کے طور پر جانے جاتے تھے۔
*ہم مجلس علمائے ملت کشن گنج کے سبھی کارکنان حضرت کی رحلت پر ان کے اقربا کے غم میں شریک ہیں اور اللہ سے دعا گو ہیں کہ پروردگار حضرت کے درجات بلند فرمائے۔آمین
(مضمون نگار رکن اساسی مجلس علمائے ملت کشن گنج ہیں)