سابق گورنر این این ووہرا نے ’افسپا‘ پر وزیرِ داخلہ کے بیان کا خیر مقدم کیا

عظمیٰ ویب ڈیسک

نئی دہلی// جموں و کشمیر کے سابق گورنر این این ووہرا نے بدھ کے روز مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کے ’افسپا‘ سے متعلق بیان کی ستائش کی۔
ووہرا نے جموں و کشمیر سے آرمڈ فورسز (خصوصی اختیارات) ایکٹ (AFSPA) کو منسوخ کرنے کے شاہ کے ارادے کا بھی خیر مقدم کیا۔
انہوں نے امید ظاہر کی کہ حکومت بھی اسی طرز عمل پر عمل کرے گی اور ملک کے دیگر علاقوں سے فوج کو واپس بلا لے گی جہاں وہ داخلی سلامتی کے فرائض کی انجام دہی کیلئے طویل عرصے سے تعینات ہے۔
ووہرا نے ایک بیان میں کہا، “ریاستی پولیس کو عوامی نظم و ضبط کو برقرار رکھنے کے اپنے بنیادی فرض کو ادا کرنے اور فوج کو اپنے ضروری فرائض پر واپس آنے کے لیے آزاد کرنا چاہیے”۔
منگل کو ایک انٹرویو میں شاہ نے کہا کہ حکومت کا فوجیوں کو واپس بلانے اور امن و امان کو جموں و کشمیر پولیس پر چھوڑنے کا منصوبہ ہے۔
شاہ نے یہ بھی کہا تھا کہ مرکزی حکومت جموں و کشمیر سے افسپا کو منسوخ کرنے پر غور کرے گی۔
AFSPA مسلح افواج کو شورش زدہ علاقوں میں گرفتار کرنے اور اگر وہ “امن عامہ کی بحالی” کے لیے ضروری سمجھیں تو گولی چلانے کے خصوصی اختیارات دیتا ہے۔
شاہ نے پہلے کہا تھا کہ شمال مشرقی ریاستوں کے 70 فیصد علاقوں میں افسپا کو ہٹا دیا گیا ہے حالانکہ یہ جموں و کشمیر میں نافذ ہے۔
ووہرا 2008 سے 2018 تک جموں و کشمیر کے گورنر تھے۔
انہوں نے آپریشن بلیو سٹار کے بعد شدید انتشار کے دوران پنجاب کے ہوم سیکرٹری کے طور پر اور بعد میں مرکزی حکومت کے ساتھ سیکرٹری دفاع اور ہوم سیکرٹری کے طور پر بھی خدمات انجام دیں۔