کوکرناگ میں خاتون غرقآب،سونہ مرگ میں نائی کی موت کنگن میں ڈرائیور زخمی،ترال میں ٹیوب ویل دھنس گیا،2ملازم معجزاتی طور بچ گئے

 غلام نبی رینہ+سید اعجاز

کنگن +ترال// اننت ناگ ضلع کے وائلو کوکرناگ علاقے میں ہفتہ کو ایک خاتون ڈوب کر ہلاک ہوگئی۔ پنڈوبل وائلو کے شوکت احمد پھٹان کی بیوی شہنازہ بیگم (40) برینگی نالے میں ڈوب گئی۔اسے وہاں سے نکالا گیا اور ایس ڈی ایچ کوکرناگ لایا گیا جہاں پر ڈاکٹروں نے اسے مردہ قرار دے دیا۔دریں اثناء پولیس نے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے تفتیش شروع کر دی ہے۔ادھرسیاحتی مقام سونہ مرگ میں قائم ایک فوجی کیمپ میں کام کرنے والے نائی کی جمعہ کو دیر رات کیمپ میں بے ہوش ہونے کے بعد موت واقعہ ہوگئی۔47سالہ غلام محمد لون ولد عبدالخالق ساکن چکتن چھان پورہ ٹنگمرگ بارہمولہ، جو حواس آرمی کیمپ سونہ مرگ میں نائی کے طور پر کام کر رہا تھا،جمعہ کو دیررات اچانک بے ہوش ہو گیا۔حکام نے بتایا کہ غلام محمد لون کوفوری طور پر علاج کے لئے پرائمری ہیلتھ سینٹر سونہ مرگ منتقل کیا گیا، جہاں ڈاکٹروں نے اُسے مردہ قرار دیا۔پولیس نے معاملہ درج کرکے مزیدتحقیقات شروع کردی ہے۔اس دوران سرینگر سے کرگل کی طرف سے جارہی ایک الٹو K10 کار زیر نمبر DL2CAN-2638 ریول گنڈ کنگن کے مقام پر الٹ گئی جس کے نتیجے میں گاڑی کا ڈرائیور زخمی ہوگیا ہے۔ حادثے کی اطلاع ملتے ہی مقامی لوگ وہاں جمع ہوئے اور زخمی کو علاج و معالجہ کے لئے پرائمری ہیلتھ سنٹر کلن منتقل کیا گیا ہے۔ زخمی ڈرائیور کی شناخت محمد قاضم ولد محمد حسین ساکن کرگل کے طور پر ہوئی ہے۔ادھرلاڑی یار ترال میں گزشتہ رات میکنیکل انجینئرنگ محکمہ کاایک بڑاٹیوب ویل لاکھوں روپے مالیت کی مشینری سمیت دھنس گیا ۔گزشتہ روز رات کے ساڑھے آٹھ بجے کے قریب گائوں میں ایک زور دار آواز سنائی دی ۔ اس دوران یہاں مساجد میں جو لوگ نماز ادا کر رہے تھے، وہ جائے واقعے پر پہنچے اور وہاں ٹیوب ویل کو مکمل طور زمین کے اندر دھنسے پایا، تاہم وہاں تعینات 2 ملازمین معجزاتی طور بچ نکلے ۔ اس ٹیوب ویل سے علاقے کے چار گائوں ہردومیر، گف کرال، لاڈی یار اور املر کو پانی سپلائی کیا جا رہا تھا ۔اس واقع نے مقامی لوگوں میں تشویش پیداکی اور وہ جان و مال کے تحفظ کو لیکر پریشان ہو گئے ۔انہوںنے الزام لگایاکہ اس اسکیم کو تعمیر کرتے وقت ضابطوں کا خیال نہیں رکھا گیا اور شاید یہی وجہ ہے کہ علاقے میں ایک بڑا حادثہ ہونے سے رہ گیا ہے ۔انہوں نے اس واقعے کی اعلی سطحی تحقیقات کا مطالبہ کیا ۔اس دوران انتظامیہ کے اعلیٰ حکام تحصیلدار ترال عمران احمد اور جل شکتی کے دیگر آفیسر دوران شب ہی موقعہ پر پہنچ گئے اور صورتحال کا جایزہ لیا۔ تحصیلدار ترال نے بتایا کہ یہاں سے جن دیہات کو پانی سپلائی کیا جارہا تھا ،فی الحال ان کو ٹینکروں سے پانی فراہم کیا جائے گا۔ادھر محکمہ نے مسلسل کئی ٹریکٹروں سے اس جگہ کی بھرائی کی ، تاہم تا حال یہاں کوئی تبدیلی دیکھنے میں نہیں آئی ۔