کشمیری نوجوانوں کو پشت بہ دیوار کیا گیا انتخابی مہم کا راستہ روکنے کی کوشش:عمر

 عظمیٰ نیوز سروس

سرینگر//نیشنل کانفرنس نائب صدر عمر عبداللہ نے کہاکہ ’’موجودہ دور میں جموںو کشمیر کے عوام کو سخت ترین مسائل ومشکلات کا سامنا ہے، خاص طور پر نوجوانوں کے مسائل بہت زیادہ ہیں، ہماری نئی پود ہر لحاظ سے پریشان ہیں، ایک طرف بے روزگاری کی مار اور دوسری جانب حکمرانوں کی بے رُخی نے انہیں پشت بہ دیوار کردیا ہے، آج کسی نوجوان کو پولیس ویری فکیشن نہیں ملتی ہے۔

 

انہوں نے کہا کہ کسی زمانے میں کسی کیخلاف پرچہ کٹا ہو یا پھر کسی کا دور دراز کا رشتہ دار ملی ٹینٹ رہا ہو، اُس کو کسی بھی صورت میں سی آئی ڈی ویری فکیشن نہیںملتی، نتیجتاً نہ وہ پاسپورٹ حاصل کرسکتا ہے، نہ ملازمت حاصل کرسکتا ہے اور نہ روزگار کیلئے اُسے بینک کا قرضہ ملتا ہے، میں نے اپنے دورِ حکومت میں یہ سارا نظام ختم کردیا تھا، میرا موقف تھا کہ ملی ٹینٹ کا بیٹا یا رشتے دار ملی ٹینٹ نہیں ہوتا ، اگر کسی کے رشتے دار نے بندوق اُٹھا کر غلطی کی ہے تو اُسے اُس کی سزا کیوں دی جائے۔ اتنا ہی نہیں بلکہ ہم نے سرحد کے اُس پار سے ایسے افراد کو نیپال کے راستے واپس لایا جو بندوق کا راستہ ترک کرے گھر لوٹنے کے خواہاں تھے اور مجھے اس بات پر فخر ہے کہ اُن میں سے ایک نے بھی واپس بندوق کا راستہ نہیں اپنایا۔ ‘‘ لولاب میں روڑ شو کے دوران عمر عبداللہ نے کہا کہ یہ لوگ نیشنل کانفرنس کے جلسوں اور پروگراموں میں نوجوانوں، بزرگوں ، مائوں اور بہنوں کی بھاری شرکت سے گھبرا گئے ہیں اور مختلف حربے اپنا کر ان انتظامیہ کے ذریعے ہمارے پروگرام پر قدغن لگانے کی کوششیں کررہے ہیں، یہ چاہتے ہیں کہ ہم لوگوں تک نہ پہنچیں اور ہم اپنی یہ کامیابی انتخابی مہم جاری نہ رکھ سکیں،لیکن اب ان کی سازشوں کو ناکام بنانے کا وقت آگیا ہے، عوام کو بھاجپا اور اس کے مقامی آلہ کاروں کو 20مئی کو ووٹ مشین پر ہل کا بٹن دبا کر دندانِ شکن جواب دینا ہوگا۔