این سی نے مخالفین کو جیلوں میں ٹھونسا :سجاد لون ۔ 1987 انتخابی دھاندلی کی تحقیقات ہوگی

 عازم جان

بانڈی پورہ//پیپلز کانفرنس چیئرمین سجاد غنی لون نے کہا کہ1987کی انتخابی دھاندلی کے خلاف وہ کیس درج کرائیں گے اور پارلیمنٹ میں قدم رکھتے ہی نا انصافی کو ہمیشہ کے لئے ختم کریں گے۔سمبل کے چناوی جلسے کے حاشیہ میں میڈیا نمائندوں سے بات کرتے ہوئے سجاد غنی لون نےکہاکہ 1987 میں جو انتخابی دھاندلی ہوئی ہے اس کے خلاف میں ایف آئی آر درج کرلوں گا،انہوں نے کہا کہ جو قانون کے ساتھ متصادم ہوئے ہیں ان کے ساتھ رعایت دینے کیلئے رول نبھاوں گا۔لون نے کہا کہ نیشنل کانفرنس سب سے زیادہ لاڈلی رہی ہے اور اپنے دور حکومت میں الیکشن کے دوران مخالفین کو جیلوں میں ٹھونستی رہی ہے ،ظلم وتشدد کے پہاڑ توڑے ہیں دو کشمیریوں کی پھانسی دلوانے میں کلیدی کردار نبھایا ہے ۔اس سے قبل جلسے سے خطاب کرتے ہوئے سجاد لون نے کہا کہ ملک کے باقی حصوں میں ایک فرد کی پولیس تصدیق کی جاتی ہے، لیکن کشمیر میں اگر خاندان کے کسی ایک فرد کے خلاف منفی رپورٹ آتی ہے تو پورے خاندان کی مثبت رپورٹ سے انکار کر دیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پہلے یہاں بھی یہ قانون ملک کے دوسرے حصوں کی طرح ایک جیسا تھا لیکن ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے اس قانون میں ترمیم کر کے کشمیر یوں کے لئے ایک نیا مصیبت کھڑا کردیا ۔لون نے یقین دلایا کہ پارلیمنٹ میں قدم رکھتے ہی وہ اس نا انصافی کو ہمیشہ کے لئے ختم کریں گے۔ سجاد لون نے عمر عبداللہ کی جانب سے انہیں ملیٹنٹ کہے جانے پر اپنا ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ یہ ان کی بوکھلاہٹ ہے کبھی وہ مجھے بی جے پی کا ایجنٹ کہتے ہیں تو کبھی ملٹنٹ جبکہ ملیٹنسی کا ان کے ساتھ دور تک کا کوئی واسطہ نہیں ۔انہوںنے نیشنل کانفرنس کو ہدف تنقید بناتے ہوئے کہا کہ اس جماعت نے شیو سینا کبھی جنتا دل، بی جے پی تو کبھی کانگریس کے ساتھ الحاق کیا اور آج وہ دوسروں کو بی جے پی کا ایجنٹ کہہ لوگوں کو بیوقوف بنانا چاہتے ہیں ۔ انہوں نے سوال کیا کہ مودی اور وجپا ئی میں کیا فرق ہے کیا عمر عبداللہ ان کے دور حکومت میں وہ وزیر نہیں تھے۔اس موقع پریاسر ریشی اور عمران انصاری نے خطاب کیا ۔