نماز ِتہجّدکی فضیلت باعثِ اجر

مشتاق تعظیم کشمیری

اللہ تبارک تعلیٰ نے انسان کو پیدا کیا مگرساتھ ہی اس کے آرام و آسایش کے لیے سہوليات بھی پیدا کی۔ جیسے اس کائنات کو اپنی خاص حکمت کے تحت تشکيل دی گئی، جیسے دن کو روشن اور رات کو پُر سکون بنایا۔ رات کے اس سناٹے میں انسان عام طور پر خواب وغفلت میں مست ہوکرآرام فرماتے ہیں، مگر جو اللہ کے خاص بندے ہو تے ہیں، وہ یاد الہٰی میں مشغول ہوتے ہیں۔ اسلام کے پہلے دور میں جب پانچ وقت کی نمازیں انسان پر فرض نہیں تھیں، اُ س وقت نماز تہجد ہی فرض تھی۔ لیکن بعد میں جب ہمارے سرورکائنات حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم رات کومعراج کے موقع پر معجزاتی طور آسمان پرروانہ ہوئے، اُس وقت اللہ تبارک تعلیٰ نےآپؐ کونماز کی فر ضیت کا حکم دیا گیا اور اس وقت نماز تہجّد، نفل نماز میں بدل گئی۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم تہجد نماز کو خصوصیت کے ساتھ پڑھا کرتے تھے ۔نماز تہجد دو رکعت سےلیکر بارہ رکعت تک ادا کی جا سکتی ہے۔ ہر شخص اس نماز کو اپنی اسطاعت کے مطابق دو چار آٹھ رکعت پڑ ھ سکتا ہے، اس پر کوئی پابندی عائد نہیں کی گئی ہے۔ نماز تہجّد انسان نصف رات کو بیدار ہو کر پڑھ سکتاہے ۔ ہمارے حضور اکرمؐ نماز تہجّد کبھی نصف رات، کبھی رات کے پچھلے پہر اٹھتے، مسواک کرتے ،پھر وضو کرکے تہجد نماز میں مشغول ہوجاتےتھے ۔ یہ نماز اللہ اور بندے کے لئے بہت ہی قریب ہوتی ہے ۔ تہجد نماز میں زیادہ طو یل سجدہ کرنا سنت ہے ۔
اللہ تبارک تعلیٰ سورۃ بنی اسرائیل میں ارشاد فرماتا ہے۔’’ بےشک اللہ سےڈرنے والے متقی لوگ باغوں اور چشموں میں ہوں گے اور وہاں ان نعمتوں کو پائیں گے جوان کاربّ انہیں عطا کرے گا ،بے شک اس سے پہلے وہ نیکو کار تھے، وہ راتوں کو کم سوتے تھے اور بوقت ِسحر اللہ سےبخش طلب کرتے تھے ۔‘‘ اس سے ہمیں یہ معلوم ہو تا ہےکہ مومنوں کی صفت راتوں کواُٹھ کر اپنے باری تعلیٰ سے بخشش طلب کرناہے۔ کیونکہ اللہ تعالیٰ رات کے آخری پہر اپنی شان کے لایق آسمانوں پر نزول کرتا ہے۔ اس سلسلے کے حوالے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا۔’’ اللہ تبارک تعالیٰ رات کے آخری پہرمیں آسمانِ دنیا کی طرف نزول کر کےفرماتا ہے۔ جو مجھ سے بخشش اور مغفرت طلب کرے تو میں اسے بخش دوں۔ ایک اور حدیث مبارکہ میں اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا ہے کہ اللہ سبحانہ تعالیٰ رات کے آخری حصے میں بندے سے زیادہ قریب ہوتا ہے، بس اگر ہوسکے تو تم ان بندوں میں اللہ تعالیٰ کو یاد کرتے رہو، کیونکہ نمازِ تہجّد در اصل قبولیت دعا کا وقت ہے۔اس لئے اس وقت اللہ تعالیٰ سے جو بھی مانگا جائے، وہ دنیا اور آخرت میں ضرور ملے گا۔نمازِ تہجد قران شریف اور احادیث کی حوالے سےنفلی عبادت ہے اور تمام نفلی عبادات میں اس کا مقام افضل ترین ہے ،اس کا درجہ فرض نمازکے بعد سب سے افضل ہے۔ اس لئے ہمیں اس کا اہتمام کرنا چاہئے۔ اللہ سبحانہ تعالیٰ ہمیں توفیق عطا فرمائے تاکہ ہم نمازِ تہجد کے فضیلت سے فیضیاب ہو جائیں ۔آمین
mushtaqahmadbanday@gmail