نئے پارلیمنٹ ہاؤس کا افتتاح 28مئی کو آزادی کے وقت اقتدار کی منتقلی کی علامت’سینگول‘ کو نصب کیا جائے گا:امیت شاہ

 یو این آئی

 

 

نئی دہلی// وزیر اعظم نریندر مودی نئے پارلیمنٹ ہاؤس کو قوم کے نام وقف کے موقع پر آزادی کے وقت 14 اگست 1947 کے دن اقتدار کی منتقلی کی روایت کو دہراتے ہوئے مقدس ‘سینگول’ کو قبول کریں گے ، جسے بعد میں لوک سبھا اسپیکر کی نشست کے قریب نصب کیا جائے گا۔مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے بدھ کو یہاں ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ آزادی کے 75 سال بعد بھی بہت سے لوگ اس بات سے واقف نہیں ہیں کہ ملک کے پہلے وزیر اعظم پنڈت جواہر لال نہرو نے 14 اگست 1947 کو آزادی حاصل کرنے کے بعد قدیم ہندوستانی روایات کو جاری رکھتے ہوئے برطانوی سلطنت سے اقتدار کی منتقلی کی علامت کے طور پرمقدس سینگول کو قبول کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ برطانوی حکومت نے اس خاص موقع اور روایت کے لیے وائسرائے لارڈ ماؤنٹ بیٹن کو ہندوستان بھیجا تھا۔

 

 

 

 

انہوں نے کہا کہ پنڈت نہرو نے اپنی رہائش گاہ پر لارڈ ماؤنٹ بیٹن کی موجودگی میں تمل ناڈو کے ادھینم سے آئے ایک مذہبی وفد سے سینگول قبول کیاتھا۔مسٹرشاہ نے کہا کہ سینگول ہندوستان کی قدیم روحانی روایت سے وابستہ ہے اور اس کا تعلق 8ویں صدی کی چول سلطنت سے ہے ۔ سینگول کا لفظ تمل زبان کے لفظ سیمئی سے ماخوذ ہے جس کا مطلب ہے اخلاقیات۔ انہوں نے کہا کہ سینگول انصاف اور پالیسی پر مبنی حکمرانی کے جذبے سے وابستہ ہے ۔مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ مقدس سینگول کولوک سبھا کے اسپیکر کی نشست کے قریب نصب کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ یہ مقدس سینگول انصاف پسند حکمرانی کی علامت ہے ، اس لیے اس کی جگہ میوزیم کے بجائے پارلیمنٹ ہاؤس ہونی چاہیے ۔اس موقع پر اپوزیشن لیڈروں کے موجود نہ ہونے سے متعلق سوال پر مسٹر شاہ نے کہا کہ حکومت نے سب سے درخواست کی ہے اور تمام لیڈر اپنے جذبات اور ضمیر کی بنیاد پر فیصلہ کریں گے ۔ انہوں نے کہا کہ اس موقع کو سیاست سے نہ جوڑا جائے ، سیاست کی اپنی جگہ ہے ، اس موقع کو سیاست سے دور رکھنا چاہیے ۔

 

 

 

ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ یہ وہی سنگول ہے جسے پنڈت نہرو کو پیش کیا گیا تھا اور یہ اب تک الہ آباد کے ایک میوزیم میں رکھا گیاتھا۔مسٹر شاہ نے 75 سال پرانے تاریخی واقعہ کے بارے میں جانکاری دیتے ہوئے کہا کہ آزادی کے 75 سال مکمل ہونے کے موقع پر نئے پارلیمنٹ ہاؤس کے افتتاح کے موقع پر ایک تاریخی واقعہ کو دہرایا جائے گا، جس سے نئے ہندوستان کی تعمیر کی جدید سوچ ملک کی قدیم روحانی روایات سے جڑے گی۔ انہوں نے کہا کہ اقتدار کی منتقلی سے قبل لارڈ ماؤنٹ بیٹن نے پنڈت نہرو سے اس موقع پر منعقد ہونے والی خصوصی تقریب کے بارے میں پوچھا تو پنڈت نہرو نے اس سے متعلق بھارت رتن اور عظیم آزادی پسند اور مفکر سی راجگوپالاچاری سے مشورہ کیا۔ مسٹر راجگوپالاچاری نے پنڈت نہرو کو اقتدار کی منتقلی سے متعلق ہندوستان کی قدیم روایت سینگول کے بارے میں بتایاتھا۔