عمران خان پاکستان میں 9 پارلیمانی نشستوں پر لڑیں گے ضمنی انتخابات

 

اسلام آباد//پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے صدر اور سابق وزیر اعظم عمران خان کے نو پارلیمانی نشستوں پر ضمنی انتخاب لڑنے کے فیصلے سے قومی خزانے کو کروڑوں روپے کا نقصان ہونے کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے۔یہ نشستیں پاکستان کی قومی پارلیمان کے اسپیکر کی جانب سے پی ٹی آئی کے کچھ اراکین اسمبلی کے استعفے منظور کیے جانے کے بعد خالی ہوئی ہیں۔ اگر مسٹر خان  ان تمام سیٹوں پر الیکشن جیت جاتے ہیں تو انہیں ایک کے علاوہ باقی سیٹوں سے استعفیٰ دینا ہو گا اور وہاں دوبارہ ضمنی الیکشن کرانے ہوں گے۔ایک اندازے کے مطابق کسی حلقے کے انتخاب میں کم سے کم اخراجات پانچ سے نو کروڑ روپے کے لگ بھگ ہونے کا امکان ہے۔ اس کے ساتھ ہی حساس اور دور دراز علاقوں میں یہ لاگت تقریباً 10 کروڑ روپے ہوگی۔مسٹر خان پہلے ہی سے قومی پارلیمنٹ کے رکن ہیں۔ سال 2018 میں عمران خان نے پانچ حلقوں اسلام آباد، بنوں، کراچی، میانوالی اور لاہور سے الیکشن لڑا اور ان تمام نشستوں پر کامیابی حاصل کی۔

انہوں نے میانوالی کی نشست برقرار رکھی اور باقی چار نشستوں سے استعفیٰ دے دیا تھا۔(یو این آئی)