شمالی کوریا کا 2 ہفتوں میں چھٹا میزائل تجربہ

پیانگ یانگ// شمالی کوریا نے میزائل کا ایک اور تجربہ کرلیا۔ دو ہفتوں کے دوران یہ چھٹا میزائل تجربہ ہے۔ غیرملکی میڈیا کے مطابق شمالی کوریا نے میزائل کا ایک اور تجربہ کیا ہے۔ تجربے کے دوران کم فاصلے تک مار کرنے والے دو میزائل فائر کئے گئے۔ جنوبی کوریا کے فوجی حکام کا کہنا ہے کہ شمالی کوریا نے 22 منٹ کے وقفے سے دو بیلسٹک میزائل فائرکیے۔ میزائل شمالی کوریا کے مشرقی سمندری علاقے سے فائر کیے گئے۔دو روز قبل شمالی کوریا نے درمیانے فاصلے تک مار کرنے والے میزائل کا تجربہ کیا تھا جو جاپان کی فضائی حدود سے گزر کر سمندر میں گرا تھا۔ شمالی کوریا کے نئے میزائل تجربات کو علاقے میں ہونے والی مشترکہ جنگی مشقوں کا ردعمل سمجھا جا رہا ہے۔ جنگی مشقوں میں امریکی فوجی بھی حصہ لے رہے ہیں۔شمالی کوریا کی جانب سے منگل کو کیا جانے والا میزائل تجربہ اب تک سب سے طویل فاصلے تک مار کرنے والے ہتھیاروں کا تجربہ تھا، یہ ایک جوہری صلاحیت کا حامل بیلسٹک میزائل تھا، جو جاپان کے اوپر سے گزرا اور امریکی بحرالکاہل کے علاقے گوام اور اس سے آگے تک جانے کی صلاحیت رکھتا تھا۔ اس کی وجہ سے جاپانی حکومت کو انخلا کے انتباہ جاری کرنا اور ٹرینوں کو روکنا پڑا۔ اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ شمالی کوریا کی جانب سے رواں برس بیلسٹک میزائلوں کے غیر متوقع تجربات کیے گئے ہیں جن کی تعداد اب 40 سے زائد ہو چکی ہے اور ایسا لگتا ہے کہ شمالی کوریا بھی ساتویں ایٹمی دھماکے کی طرف بڑھ رہا ہے۔حکام کا کہنا ہے کہ جمعرات کی صبح شمالی کوریا نے صرف 22 منٹ کے وقفے سے اپنے مشرقی پانیوں کی جانب دو بیلسٹک میزائل داغے۔ بعض ماہرین کا کہنا ہے کہ شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ ان امریکہ اور اس کے اتحادیوں سے مراعات حاصل کرنے کی غرض سے ایک مکمل جوہری ہتھیار تیار کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، جو امریکی سرزمین اور امریکی اتحادیوں کے علاقے کو خطرے میں ڈالنے کی صلاحیت رکھتا ہو۔