سرگوشی افسانچہ

علی شیدؔا

رشید صاحب کا بڑا پوتا ہانکے پکارے اپنے دادا جی کے پاس پہنچا۔ یہ دیکھئے دادا جی آپکی تصویر فیس بک پہ صبح سے گردش کررہی ہے۔ دادا جی نے اپنی عینک صاف کرتے ہوئے فرط مسرت سے تصویر پہ نظر ڈالی۔ کمزور بینائی سے تصویر کو ٹٹولتا رہا ۔تصویر میں اس کے ساتھ جو شخص تھا وہ اور کوئی نہیں، شہر کا مشہور ماہرِ امراض چشم تھا ۔ جس کے کلنگ پت کچھ سات برس پہلے رشید صاحب اپنی آنکھوں کا علاج کرنے گیا تھا۔اور تبھی ڈاکٹر نذیر نے اپنے چیمبر میں یہ تصویر لی تھی۔ تب سے ہر سال یہ تصویر فیس بک پہ ڈاکٹر صاحب شئر کرکے اپنے استاد کو یاد کرتا ہے۔
رشید صاحب تصویر کو دیکھ کر نم دیدہ ہوگئے۔ لیکن چہرے پہ عجیب سی خوشی کی لہر اُٹھی۔
“ارے یہ تو میرا شاگرد ڈاکٹر نذیر ہے، آنکھوں کے ڈاکٹر ہیں۔ ”
پوتے نے بڑی معصومیت سے پوچھا۔ دادا جی پھر یہ آپ کا حال چال پوچھنے کبھی ہمارے گھر کیوں نہیں آتے ہیں۔
رشید صاحب نے عینک صاف کرتے ہوئے پوتے کی طرف دیکھا ، اسے گلے لگایا۔۔چمکتے ہوئے ماتھے کو چوما اور ایک کان کو پکڑ کے دوسرے میں نہ جانے کیا سرگوشی کی۔۔۔۔
نجدون نیپورہ اسلام آباد،اننت ناگ
موبائل نمبر؛9419045087