بی جے پی ایم پی ادھم پور ڈوڈہ کٹھوعہ پارلیمانی حلقہ کی نمائندگی کرنے میں ناکام ناانصافیوں کو دور کرنے، زمینوں و نوکریوں کے تحفظ کیلئے انڈیا الاینس کو کامیاب بنائیں :لال سنگھ

Oplus_131072

اشتیاق ملک

ڈوڈہ //اودھم پور ڈوڈہ کٹھوعہ پارلیمانی حلقہ سے کانگریس و انڈیا الائنس کے امیدوار چوہدری لال سنگھ اپنی انتخابی مہم کے آخری روز ڈوڈہ ضلع کے بلاک چنگا میں عوامی جلسہ سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ اس حلقہ سے وہ بھاری اکثریت سے جیت درج کرنے جارہے ہیں۔ انہوں نے موجودہ ممبر پارلیمنٹ کو ہدف تنقید بناتے ہوئے کہا کہ دفعہ 370 ہٹانے، غریبوں کی زمینیں چھیننے و بجلی پروجیکٹوں کا سودا کرنے کے لئے برابر ذمہ دار ہیں۔اسموقع پر ڈی ڈی سی کونسلر ندیم شریف نیاز سابق بی ڈی سی چیئرمین محمد عباس راتھر بھی موجود تھے۔ لال سنگھ نے کہا کہ پچھلے دس برس میں بھاجپا ایم پی نے اس حلقہ سے جڑا ایک بھی عوامی مسلہ پارلیمنٹ میں نہیں ابھارا اور نہ ہی کبھی پسماندہ و بچھڑے علاقوں کی تعمیر و ترقی کو آگے بڑھانے کی کوشش کی۔انہوں نے کہا کہ بی جے پی سرکار انتخابات کے دوران عوام کے ساتھ کئے گئے وعدوں کو پورا کرنے و خواتین کو مکمل تحفظ فراہم کرنے میں ناکام رہی ہے اور جھوٹے و کھوکھلے نعرہ دے کر لوگوں کو گمراہ کیا جاتا ہے۔ سابق ایم پی نے موجودہ حکومت کو مقامی نوجوانوں کو ترقیاتی منصوبوں و اہم اداروں میں روزگار فراہم نہ کرنے پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ جموں کی پانچوں یونیورسٹیوں کے وائس چانسلرز باہر سے تعینات کئے ہیں اور جموں و کشمیر میں جاری تعمیری کاموں کے ٹھیکے بیرونی کمپنیوں کو جاری کئے گئے ہیں جو یہاں کے تعلیم یافتہ نوجوانوں، مزدور پیشہ افراد و ٹھیکداروں کو نظرانداز کرکے بیرونی ریاستوں کے لوگوں کو روزگار فراہم کرتے ہیں. انہوں نے کہا کہ اگر وہ اس انتخاب میں کامیاب ہوئے تو نہ ہی کوئی بیرونی کمپنی یہاں کام کرے گی اور نہ ہی غریب عوام کی زمینوں، سرکاری نوکریوں و بجلی کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کرنے کی کسی کو اجازت ہو گی۔ انہوں نے لوگوں و پارٹی کارکنوں سے متحد ہو کر ظلم و ستم و ناانصافیوں کو دور کرنے کے لئے بی جے پی کو ہٹانے و انڈیا الاینس کے امیدوار کو بھاری اکثریت سے کامیاب بنانے کی اپیل کی۔ آخر پر انہوں نے ‘جو زمین سرکاری ہے، وہ زمین ہماری ہے’ و ‘جو سرکار زمینیں چھینے وہ سرکار نکمی ہے’ کے نعرے لگائے.