بجبہاڑہ میں زلزلے کے دوران خاتون کی جراحی ناظم صحت کی طرف سے ڈاکٹروں کو اسناد سے نوازا گیا

پرویز احمد

سرینگر // منگل کو رات دیر گئے زلزلے کے جھڑکوں کے بیچ ایس ڈی ایچ بجبہاڑہ میں ایک خاتون کی جراحی انجام دی گئی، جس نے لڑکے کو جنم دیا ۔ زلزلے کے جھٹکوں کے بیچ ڈاکٹروں نے جان کی پروا کئے بغیر، نہ صرف خاتون کی جان بچائی بلکہ ڈاکٹروں کیلئے احساس ذمہ داری کی ایک مثال قائم کی ۔ زچگی کیلئے ہونے والی ایمرجنسی جراحی کی ٹیم کی سربراہی کرنے والی ماہر امراض خواتین ڈاکٹر شبینہ شاہ نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا ’’بجبہاڑہ کی ایک خاتون کی جراحی جاری تھی، جس دوران زلزلے کے جھکے شروع ہوئے لیکن زچگی کا یہ کیس انتہائی نازک تھا کیونکہ مریضہ کے خون کو جمنے میں وقت لگتا تھا ۔‘‘ڈاکٹر شبینہ نے کہا کہ ایک طرف ترکی میں زلزلے سے ہونے والے خوفناک مناظر یاد آرہے تھے تو دوسری طرف اسپتال کی غیر محفوظ بلڈنگ کا خوف بھی ذہن میں تھا لیکن ان خطرات کے بائوجود بھی ہم نے مریضہ اور اس کے بطن میں موجود بچے کو بچانے کا فیصلہ لیا اور سب کچھ اللہ کے ہاتھ میں چھوڑ کر جراحی کو جاری رکھنے کا فیصلہ کیا اور اللہ کا شکر ہے کہ خاتون اور بچے کی جان بچانے میں کامیاب ہوئے۔انہوں نے کہا کہ ایس ڈی ایچ بجبہاڑہ میں ابھی 8دن قبل ہی زچگی کے شعبہ نے 24گھنٹے کام کرنا شروع کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ خوشی کی بات یہ ہے کہ زچہ اور بچہ دونوں بہتر ہیں۔زلزلے کے جھٹکوں کے بیچ جراحی انجام دینے والی ٹیم میں شامل ڈاکٹر نصیر احمد ٹاک نے بتایا ــ’’میرے ہاتھ میںسوئی لگی تھی لیکن اس کے بائوجود ایک پیچیدہ جراحی کو انجام دینے کیلئے آپریشن تھیٹر میں موجود تھا۔ ڈاکٹر نصیر نے بتایا ’’ ویڈیو شوٹ کرنے کا مقصد نوجوان ڈاکٹروں کو اپنے فرائض کے تئیں سنجیدگی دکھانا تھی۔ڈاکٹر نصیر کا کہنا تھا کہ جب زلزلے کے جھٹکے شروع ہوئے اور بجلی بھی چلی گئی تو یقینی طور پر خوف و ڈر محسوس ہوا لیکن زچہ و بچہ کی جان بچانی تھی اس لئے جراحی انجام دینے کا عمل جاری رہا۔ ادھر ڈائریکٹر ہیلتھ سروسز کشمیر نے بدھ کو ایس ڈی ایچ بجبہاڑہ کا دورہ کیا اور جراحی انجام دینے والے ڈاکٹروں کو اسناد سے نوازا ۔