امپھال میں پھر تشدد، کرفیو نافذ، فوج طلب

امپھال// امپھال مشرق میں پیر کی صبح ایک خاص طبقہ کے دکانداروں کو دکان بند کرنے کے لیے کہا گیا۔ اس کے بعد نیو چیکون میں نامعلوم شرپسندوں نے چار گھروں کو آگ کے حوالے کر دیا۔تشدد سے بے حال نظر آ رہے منی پور میں ایک بار پھر تشدد کی آگ بھڑکتی ہوئی دکھائی دے رہی ہے۔ پیر کے روز نامعلوم افراد نے امپھال میں 4گھروں کو نذرِ آتش کر دیا جس سے عوام میں خوف و دہشت پھیل گئی ہے۔ فوج، آسام رائفلز اور منی پور پولیس کے جوانوں کو تشدد زدہ علاقے مین تعینات کر دیا گیا ہے، لیکن علاقے میں کشیدگی والے حالات پیدا ہو گئے ہیں۔ کشیدگی کو دیکھتے ہوئے امپھال میں کرفیو بھی نافذ کر دیا گیا ہے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق ایک سابق رکن اسمبلی اور ان کے دو سیکورٹی اہلکاروں کو حراست میں لیا گیا ہے، حالانکہ کسی نے بھی اب تک اس کی تصدیق نہیں کی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ نیو چیکون، امپھال مشرق میں آج صبح ایک خاص طبقہ کے دکانداروں کو دکان بند کرنے کے لیے کہا گیا۔ اس کے بعد نیو چیکون میں نامعلوم شرپسندوں نے چار گھروں کو آگ کے حوالے کر دیا۔ اس واقعہ میں کسے کے ہلاک یا زخمی ہونے کی اطلاع نہیں ہے، لیکن مقامی افراد خوف میں مبتلا نظر آ رہے ہیں۔بتایا جاتا ہے کہ مبینہ طور پر ایک مسلح بدمعاش نے پہلے نیو چیکون علاقہ کی کچھ دکانوں کے مالکان کو دکانیں بند کرنے کی دھمکی دی۔ اس کے بعد آسام رائفلز اور منی پور پولیس کے ساتھ زبردست بھیڑ جمع ہو گئی۔ ذرائع کے مطابق ہینگلیپ کے سابق رکن اسمبلی اے سی ٹی این ہاوکپ کو ان کے دو سیکورٹی اہلکاروں کے ساتھ حراست میں لے لیا گیا ہے، حالانکہ اس سلسلے میں پولیس کی طرف سے کوئی بھی آفیشیل بیان جاری نہیں کیا گیا ہے۔