افغانستان میں شدید سردی سے 70زندگیوں کے چراغ گُل

کابل// افغانستان میں شدید سردی اور برفباری عذاب بن گئی ہے اور خون جما دینے والی سردی نے 70 زندگیوں کے چراغ گُل کر دیے ہیں۔اے آر وائی نیوز کے مطابق افغانستان میں گزشتہ کئی روز سے جاری برفباری اور شدید سردی کی لہر شہریوں پر عذاب بن کر ٹوٹی ہے اور خون جما دینے والی سردی اب تک 70 سے زائد قیمتی جانیں نگل چکی ہے ۔ کئی علاقوں میں پارہ منفی میں بھی انتہائی نچلے درجوں تک جا پہنچا ہے ۔وسطی صوبہ غور میں درجہ حرارت منفی 33 تک گر گیا ہے اور لوگ گھروں میں محصور ہوکر رہ گئے ہیں۔ دوسری طرف ناکافی سہولیات اورنامناسب رہائش کے باعث لوگوں کا اس سردی میں زندہ رہنا مشکل ہوگیا ہے ۔امدادی گروپوں کے مطابق اس وقت افغانستان کی لگ بھگ نصف آبادی بھوک کا شکار ہے جبکہ 40 لاکھ کے قریب بچے خوراک کی کمی کا سامنا کر رہے ہیں۔ گزشتہ ماہ افغانستان میں سرگرم بہت سی این جی اوز نے بھی اپنا کام اس لیے روک دیا تھا کہ طالبان نے خواتین کے ان گروپوں کے ساتھ کام کرنے پر پابندی عائد کر دی تھی۔افغانستان کے دیہی علاقوں میں بے گھر افراد سردی سے بچنے کے لیے آگ کے الاؤ بھڑکا کر ان کے گرد جمع ہوتے ہیں جبکہ دارالحکومت کابل میں کوئلے کے ہیٹرز کا استعمال بڑھ گیا ہے ۔محکمہ موسمیات کے سربراہ محمد نسیم مرادی کا کہنا ہے کہ حالیہ برسوں میں اب تک سب سے زیادہ سردی پڑی ہے ۔ عرب نیوز کے مطابق 8 روز کے دوران میں 70 افراد اور 70 ہزار مویشی ہلاک ہوچکے ہیں۔ وسطی اور شمالی صوبوں میں شدید برفباری کی وجہ سے سڑکیں بند ہیں۔