ووٹنگ کے ذریعے نئی دہلی کو 2019 کے فیصلوں کا جواب دیں: محبوبہ کی لوگوں سے اپیل

عظمیٰ ویب ڈیسک

سرینگر// پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) کی صدر اور جموں و کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے منگل کو لوگوں پر زور دیا کہ وہ اگست 2019 کے بعد جموں و کشمیر میں اس کے اقدامات کے لیے ووٹنگ کے ذریعے نئی دہلی کو جواب دیں۔
محبوبہ جنہوں نے جنوبی ضلع پلوامہ میں انتخابی مہم کا آغاز کیا، جموں و کشمیر کے لوگوں پر زور دیا کہ وہ اگست 2019 کے بعد جموں و کشمیر میں اس کے اقدامات کے لیے ووٹنگ کے ذریعے نئی دہلی کو جواب دیں۔
انہوں نے نوجوانوں پر زور دیا کہ وہ سرینگر پارلیمانی حلقہ کے لیے پی ڈی پی کے امیدوار کی حمایت کریں اور کہا کہ ان کی آواز پارلیمنٹ میں سنی جائے گی۔
محبوبہ نے کہا، “یہ الیکشن بجلی، پانی یا ایم ایل اے بننے کی دوڑ کا نہیں ہے، بلکہ یہ نئی دہلی کو ووٹنگ کے ذریعے جواب دینے کا موقع ہے کہ اس نے 2019 کے بعد جموں و کشمیر میں کیا کیا تھا۔ ہمیں انہیں بتانا ہے کہ 5 اگست 2019 کو کیے گئے فیصلے اور اس کے بعد جموں و کشمیر کے لوگوں کے لیے ناقابل قبول ہیں۔ 2019 کے بعد ہمارا علاقہ جیل میں تبدیل ہو چکا ہے۔ نوجوانوں کو گرفتار کیا جا رہا ہے اور انہیں باہر کی جیلوں میں منتقل کر دیا گیا ہے”۔
پارٹی کے نوجوان رہنما وحید پرا کو کشمیری نوجوانوں کو درپیش چیلنجوں کی علامت قرار دیتے ہوئے، پی ڈی پی کی صدر محبوبہ مفتی نے کہا کہ سرینگر پارلیمانی حلقہ کے لیے ہماری پارٹی کا امیدوار نئی دہلی کے ظلم و ستم کی واضح مثال ہے۔ اس نے حراست، دباو کے ہتھکنڈے اور سب کچھ برداشت کیا ہے۔ وہ وہی ہے جو آپ کی پریشانی کو محسوس کرسکتا ہے۔ میں آپ سب سے اپیل کرتی ہوں کہ آگے آئیں اور ہمارے امیدوار کو ووٹ دیں تاکہ ایک پرعزم آواز پارلیمنٹ تک پہنچے”۔