بڈگام میں جعلی سم کارڈ ریکیٹ کا پردہ فاش، 03گرفتار:پولیس

File Photo

بڈگام// جموں و کشمیر پولیس نے جمعرات کے روز وسطی کشمیر کے بڈگام ضلع میں مختلف جرائم میں ملوث تین افراد کو گرفتار کرکے ایک جعلی سم کارڈ ریکیٹ کا پردہ فاش کیا ہے۔

پولیس کے ایک ترجمان نے کہا، “پولیس کو خاص اطلاع ملی تھی کہ،پی او ایس ایجنٹوں کا ایک گروپ ضلع بڈگام میں کام کر رہا ہے اور معصوم لوگوں کے دستاویزات کا استعمال کر کے سم کارڈ حاصل کرنے اور ایسے سم کارڈ فروخت کرنے کے علاوہ دیگر مجرمانہ کارروائیوں میں ملوث ہیں “۔

ترجمان نے کہا کہ اس معاملے میں ایک ایف آئی آر زیر نمبر 201/2022 ، قانون کی متعلقہ دفعات کے تحت پولیس تھانہ بڈگام میں مقدمہ درج کیا گیا ہے اور تحقیقات شروع کی گئی ہے۔

اُنہوں نے کہا،”تحقیقات کے دوران، 03افراد کی شناخت اقبال حسین کھانڈے ولد غلام محمد ساکن سیبدان، محمد اسحاق بھٹ ولد بشیر احمد ساکنہ کریمشور اور غلام حسن ڈار ولد غلام نبی ساکنہ رضوین علاقہ بڈگام کے طور پر کی گئی”۔

ابتدائی تفتیش سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ گرفتار تینوں سم کارڈ فروش کے طور پر کام کر رہے تھے اور اپنے ایجنٹوں، خاندان کے افراد اور اپنی تصاویر کا استعمال کر کے فرضی ناموں پر سم کارڈ جاری کرتے تھے۔ اس کے علاوہ، ایک معاون شناختی دستاویز کے طور پر،جعلی بینک پاس بک تیار کرنے کے لیے جموں و کشمیر بینک برانچ کریمشور کی جعلی مہر بنانے کی کوشش بھی کی ہے۔

پورے ماڈیول کا پردہ فاش کرنے کے لیے، اے ایس پی بڈگام گوہر احمدکی سربراہی میں ایک خصوصی تفتیشی ٹیم تشکیل دی گئی ہے جو عسکری زاویے سمیت کیس کی مکمل تفتیش کرے گی اور اگر تحقیقات کے دوران ایسے کوئی شواہد ملے تویو ایل اے پی کے تحت کارروائی کی جائے گی۔

پولیس نے عام لوگوں کو محتاط رہنے اور تمام تصدیقی عمل کو مکمل کرنے کے بعد قانونی ذرائع سے سم کارڈ حاصل کرنے اور سم کارڈ سکیمرز کے ذاتی مفادات کا شکار نہ ہونے کا مشورہ دیا جاتا ہے۔کیس کی مزید تفتیش جاری ہے۔