سی بی آئی کے ہاتھوں گرفتار پولیس کانسٹیبل کی پوچھ تاچھ کے دوران موت

کٹھوعہ// ویمن پولیس سٹیشن کٹھوعہ میں منشی کے طور پر کام کرنے والے ایک ہیڈ کانسٹیبل مشتاق احمد کو ہفتہ کے روز سنٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن (سی بی آئی) نے رشوت لیتے رنگے ہاتھوں حراست میں لیاتھا،بعد میں پوچھ گچھ کے دوران پراسرار حالات میں اس کی موت ہوگئی۔
اطلاعات کے مطابق کٹھوعہ کے ویمن پولیس سٹیشن میں کام کرنے والے پولیس اہلکار کو سی بی آئی کی ایک ٹیم نے ایک شخص کی جانب سے 3000 روپے رشوت طلب کی شکایت کی بنیاد پر گرفتار کیا تھا۔اس کی صحت بگڑنے کے بعد اسے میڈیکل کالج کٹھوعہ منتقل کیا گیا لیکن وہاں اس کی حالت مزید بگڑ گئی اور بعد میں اس نے دم توڑ دیا۔
ایس ایس پی کٹھوعہ نے بتایا کہ سی بی آئی نے متعلقہ کانسٹیبل کو حراست میں لیا تھا اور کٹھوعہ پولیس کا اس کی تحقیقات میں کوئی لینا دینا نہیں ہے اور اس معاملے میں پولیس کا کوئی کردار نہیں ہے۔تاہم، سی بی آئی کی طرف سے کوئی بھی تبصرہ سامنے نہیں آیا ہے اور نہ ہی پولیس اہلکار کی موت کے بعد ایجنسی کی طرف سے کوئی سرکاری ہینڈ آوٹ جاری کیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق، اس کی گرفتاری کے بعد پہلے سی بی آئی کی طرف سے جاری کردہ ایک ہینڈ آوٹ میں کہا گیا تھا کہ پولیس اہلکار کو شکایت کنندہ سے 3000 روپے رشوت طلب کرنے کے سلسلے میں گرفتار کیا گیا تھا۔ اس سلسلے میں انسداد بد عنوانی ایکٹ کی متعلقہ دفعات کے تحت ایک مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
ہینڈ آوٹ کے مطابق، ملزم کی طرف سے رشوت طلب کرنے کی شکایت کی بنیاد پر اسے گرفتار کیا گیا تھا۔اس پر الزام لگایا گیا کہ فروری 2023 کے مہینے میں ہیڈ کانسٹیبل ملزم مشتاق احمد نے شکایت کنندہ کے والد سے کہا کہ وہ اسے (شکایت کنندہ) سے ملنے کے لیے تھانے بھیج دیں۔کچھ دنوں کے بعد جب شکایت کنندہ ملزم سے ملا تو اس نے بتایا کہ شکایت کنندہ کے خلاف ایک خاتون کی ویڈیو بنانے اور اسے ہراساں کرنے کی شکایت درج کرائی گئی ہے۔اس معاملے پر کاروائی نہ کرنے کے لئے ملزم ہیڈ کانسٹیبل (منشی) ویمن پولیس سٹیشن کٹھوعہ 5000روپئے رشوت طلب کر رہا ہے۔
سی بی آئی کے مطابق، تصدیق کے دوران شکایت میں درج الزامات درست پائے گئے اور یہ بات سامنے آئی کہ مشتاق احمد شکایت کنندہ سے 5000 روپے رشوت طلب کر رہا تھا۔
شکایت کنندہ کی درخواست پر ملزم نے رشوت کا مطالبہ کم کرکے 3000 روپے کردیا۔ اسی مناسبت سے سی بی آئی نے ملزم کو رشوت مانگتے اور قبول کرتے ہوئے رنگے ہاتھوں گرفتار کیا تھا۔