گول کے ملحقہ علاقہ جات میں گندگی کے ڈھیر بازاروں سے نکلنے والی گندگی پھینکنے والوںکیخلاف انتظامیہ کاروائی کرے:عوام

زاہدبشیر

گول// گول سب ڈویژن کے صدر مقام کے ملحقہ جات میں بازاروں سے نکلنے والے فضلات کو دکاندار لوگ ندی نالوں اور بستیوں کے نزدیک پھینکتے ہیں جس وجہ سے جنگلی درندوں کی موجودگی سے عوام کافی خوفزدہ ہے ساتھ ساتھ گندگی سے نکلنے والی بدبو سے لوگوں کوچلنا محال بن گیا ہے ۔ اگر چہ گندگی کو ٹھکانے لگانے کے لئے گول بازار کی ملحقہ پنچایتوں کے لئے13لاکھ کے قریب ٹینڈر لگائے گئے ہیں جہاں فضلات کو ٹھکانے لگانے کے لئے جگہوں کی تعمیر کی جانی مطلوب ہے لیکن وہ تب جب یہ تعمیر ہوں گے اس سے قبل نکلنے والی تمام گندگی دکاندار لوگ شام کے بعد سڑکوں کے بیچوں بیچ ، ندی نالوں اور لوگوں کے کھیتوں میں پھینک دیتے ہیں ۔ اگر چہ کئی مرتبہ انتظامیہ سے بھی مطالبہ کیا گیا تھا لیکن کوئی نتیجہ برآمد نہیں ہو سکا ۔ کشمیر عظمیٰ کے ساتھ بات کرتے ہوئے گول مرکزی جامع مسجد کے انتظامیہ کمیٹی کے صدر شبیر احمد بیگ نے کہا کہ افسوس کا مقام ہے کہ پنچایتوں کے ذریعے بھی سوچھ بھارت مشن کا ڈھونگ رچایا گیا ہے لاکھوں کروڑوں روپے نکالے گئے لیکن گندگی کو صاف نہیں کیا گیا ۔ انہوں نے کہا کہ یہ دکانداروں کی شدید لا پروائی ہے جو شام کے بعد اندھیرے کا فائدہ اُٹھا کر یہاں راستے میں گندگی پھینک دیتے ہیں اور جہاں مرضی آتی ہے لوگوں کھیتوں ، ندی نالوں میں گندگی کی بوریاں پھینک دیتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ انتظامیہ کو چاہئے کہ بازار میں ان دکانداروں کے خلاف کاروائی کریں انہیں ہدایت دیں کہ گندگی کو اس طرح نہ پھینکا جائے ۔ شبیر احمد کا کہنا ہے کہ گول سلبلہ روڈ زلس کے مقام پر جس طرح سے گندگی پھینکی گئی ہے افسوس سے کم نہیں ہے یہاں پر کتوں کے ساتھ ساتھ جنگلی درندوں کا بھی ہجوم رہتا ہے اور سکولی بچوں کے ساتھ ساتھ دیگر لوگوں کو چلنا محال بناہوا ہے ۔انہوں نے انتظامیہ سے مطالبہ کیا کہ اس گندگی کا کوئی تدرک کریں تا کہ علاقہ کو صاف و شفاف رکھنے کے ساتھ ساتھ لوگوں کی پریشانیوں کا بھی اذالہ ہو سکے ۔