گول کاعلاقہ ماسوا ڈیجیٹل انڈیامیں بھی سڑک رابطہ سے محروم ۔2013میں زمین کی کٹائی کے بعد کوئی پیش رفت نہیں ہوئی، دیگربنیادی سہولیات کا بھی فقدان

 زاہد بشیر

گول//ضلع رام بن کے سب ڈویژن گول کا دور دراز علاقہ جو یہاں کا آخری گائوں بھی ہے جس کی سرحد ضلع ریاسی کے ساتھ ملتی ہے جو پنچایت اندھ میں پڑتاہے اور اسی ماسوا کے علاقے کے ساتھ ڈھیڈہ پنچایت کے کچھ حصے بھی پڑتے ہیں جہاں ہزاروں کی آبادی رہائشی پذیر ہے لیکن بد قسمتی سے آج اکیسویں صدی کے دور اور ڈیجیٹل انڈیا میں بھی سڑک جیسی بنیادی سہولیات سے محروم ہیں اندھ نیابت سے کچھ حصہ تک پی ایم جی ایس وائی کی جانب سے سڑک کی تعمیر کے لئے 2013میں اراضی کی کٹنگ کی گئی تھی اوریہاں پر ایک سخت پہاڑی آتی ہے جس کی کٹائی نا ممکن بنی اور اس کے لئے کچھ کیمیکل کا بھی استعمال کیا گیا لیکن وہ بھی کام نہیں آیا اور بلاسٹنگ کے بغیر یہاں کچھ حصے پر سڑک تعمیر کرنا نا ممکن بن گیا ہے جس وجہ سے علاقے کے لوگ سڑک کے لئے ترس رہے ہیں ۔

 

 

کشمیر عظمیٰ کے ساتھ بات کرتے ہوئے یہاں مقامی لوگوں مشتاق احمد ، نذیر احمد ، عبدالرشید ،شیر محمد ، محمد رستم و دیگر لوگوں نے کہا کہ افسوس کا مقام ہے کہ اس علاقے کو انتظامیہ کے ساتھ ساتھ ماضی میں جتنی بھی سرکاریں آئی ہیں نظر انداز کیا ہے اور یہاں پر سیاسی لیڈران ووٹ بٹورنے کے لئے سادہ لوح انسانوں کے ضمیروں کے ساتھ سودا کرتے ہیں ہر آنے والے الیکشن کے دوران یہاں پر لیڈران عوام کے ساتھ سڑک رابطہ ، ندی نالوں پر پلوں کی تعمیر ، ودیگر بنیادی سہولیات بہم پہنچانے کے وعدے کرتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ پچھلے اسمبلی الیکشن سے لے کر ڈی ڈی سی الیکشن ، سرپنچوں کے الیکشن تک تمام لوگوں نے عوام کے ساتھ جھوٹے وعدے کئے ہیں جس وجہ سے یہاں کی عوام آج بھی سڑک جیسی بنیادی سہولیات سے محروم ہیں ۔

 

 

انہوں نے کہا کہ اگر یہاں اس علاقے کو سڑک رابطہ کے ساتھ جوڑا جائے جس سے دیگر مسائل بھی حل ہو ں گے انہوں نے کہا کہ اگر علاقے میں کوئی بیمار ہو جاتا ہے تو اُسے چار پائی پر اُٹھا کر ششل یا ڈھیڈہ اپر لے جانا پڑتا ہے جہاں ایک سے دو گھنٹے لگتے ہیں انہوں نے کہا کہ علاقے میں آج پہلے پر ڈی ڈی سی ممبر کا دربار ہوا ہے جس سے وہ علاقے کے مسائل سے با خبر ہوئے۔ وہیں ماسواسڑک رابطہ پر یہاں کے سیاسی لیڈران اور محکمہ جات بھی بے خبر ہیں اس سڑک رابطہ کے درمیان میں ایک بہت بڑی ندی آتی ہے جس ندی پر2014کے سیلاب میں لوہے کا پل بہہ گیا تھا اور اس کی تعمیر کے لئے ہر ممکن کوشش کی گئی تھی لیکن یہ پل بھی تعمیر نہیں ہو سکا ۔ وہیں پل کی تعمیر کے لئے جہاں محکمہ تعمیرات عامہ ڈیزائن آنے کی باتیں کرتاہے وہیں مقامی ڈی ڈی سی ممبر چوہدری سخی محمد کا کہنا ہے کہ اس کا ڈئزان آ چکا ہے لیکن تعمیری کام شروع نہیں ہو پا رہا ہے ۔ مقامی لوگوں نے ضلع انتظامیہ سے مطالبہ کیا کہ یہاں پر ٹھیکیدار کو بلاسٹنگ کی اجازت دی جائے جو انہیں سڑک تعمیر کرنے میں اڑچن آتی ہے تاکہ جلد ا جلد علاقے کو سڑک رابطہ سے جوڑا جا سکے ۔